حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق, ترکی کے وزیر خارجہ «مولود چاووش اوغلو» نے بدھ کے روز کہا کہ ترکی نے حماس کے رہنماؤں کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنے کی صیہونی حکومت کی درخواست پر عمل درآمد کی مخالفت کی ہے۔
شہاب نیوز کے مطابق، چاوش اوغلو نے پارلیمانی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ "انقرہ حماس کو دہشت گرد تنظیم نہیں مانتا، اس لیے وہ انہیں ترکی سے نکالنے کی کسی بھی درخواست کو مسترد کرتا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا: "ہم نے حماس کے حوالے سے اسرائیل کی کسی بھی درخواست کا جواب نہیں دیا، کیونکہ ہم اسے دہشت گردانہ تحریک نہیں سمجھتے۔"
اسرائیلی وزیر جنگ بینی گانٹز نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان سے کہا ہے کہ وہ انقرہ کے دورے کے دوران اس ملک میں مقیم حماس کے رہنماؤں کو ملک بدر کر دیں۔