۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
سبطین سبزواری

حوزہ / شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر نے کہا: ضلع سیالکوٹ میں دو ماہ کے اندردہشت گردی کا تیسرا واقعہ ہے۔ بر وقت کارروائی نہ کی گئی تو دختر رسول سیدہ فاطمہؑ کا گستاخ دجالی فتنہ خطرناک ثابت ہو گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ذاکر اہل بیت نوید عاشق بی اے کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع سیالکوٹ میں دو ماہ کے اندردہشت گردی کا تیسرا واقعہ قابل مذمت ہے ۔

انہوں نے کہا: اس سے پہلے اربعین کے جلوس پر کالعدم تکفیری دہشتگردگروہ کا حملہ ،مجلس عزا سے خطاب کے بعد گھر واپس جاتے ہوئے خود ان پر قاتلانہ حملہ اوراب نئی آبادی پٹھان والا میں دہشت گردی کا یہ واقعہ حکومت اور انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر نے خبردار کیا کہ انتظامیہ نے اگربر وقت کارروائی کرکے دختر رسول سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کے گستاخ دجالی فتنے کو نکیل نہ ڈالی تو یہ جھنگ کے تکفیری ،بازاری کالعدم دہشتگردگروپ سے زیادہ خطرناک ثابت ہو گاکیونکہ استعماری ایجنٹ گروہ کی ملکی اورعالمی سطح پر بدنامی کے بعد نئے فتنے کو تیار کیا جارہا ہے لیکن مکتب اہل بیتؑ کے پیروکاروں کو نہ پہلے کسی ایسے ہتھکنڈوں سے دبایا جاسکا ہے اور نہ ہی آئندہ کوئی یزیدی کامیاب ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا: راہ حسینی کے مسافر اپنی قربانیاں دیتے رہے ہیں اور آئندہ بھی دیں گے۔ سیالکوٹ انتظامیہ کو بارہا آگاہ کیا جاتا رہا ہے مگراس طرف توجہ نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ مٹھی بھر شرپسند عناصر سیالکوٹ جیسے تجارتی شہر کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں لیکن افسوسناک پہلو یہ ہے کہ انتظامیہ خاموش ہے۔ بدبخت قاتل کوخود مجلس عزا میں شریک مومنین نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا ۔

علامہ سید سبطین سبزواری نے کہا: صرف قاتل نہیں اس کی ذہن سازی کرنے والے، اس کو دہشت گردی کی تربیت دینے والے اور اس کے مقامی سہولت کار اور اس کے پیچھے موجود عناصر کو بے نقاب کرکے گرفتار کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ کاواں لٹ گاؤں کے مدرسے کے مولوی کو گرفتار کیا جائے جس نے اس کو قتل کے لئے آمادہ کیا۔

میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا: شیعہ علماءکونسل نوید عاشق بی اے کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرتی ہے، وہ خود جائے وقوعہ پر پہنچے اورسارا دن احتجاج میں شامل رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوید عاشق بی اے کی شہادت انتظامیہ اور حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے جبکہ ابھی تک خود ان پر قاتلانہ حملے کے ذمہ داروں کا کوئی سراغ نہیں ملا۔میرے گھر میں ڈکیتی کے واقعہ کو چوری بنادیا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .