۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
آل انڈیا ملی کونسل

حوزہ/ آل انڈیا ملی کونسل مہاراشٹرا کے زیر اہتمام بین المذاہب کانفرنس میں دانش وروں کا اظہار خیال بھائی چارہ کمیٹی تشکیل دے کر آپسی محبت کو فروغ دیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/ آل انڈیا ملی کونسل مہاراشٹرا کے زیر اہتمام اسلام جم خانہ،میرین لائن ممبئی میں بین المذاہب کانفرنس منعقد کی گئی،اس کانفرنس کا موضوع موجودہ حالات میں ہندوستان میں سماجی ہم آہنگی کی بقا تھا،اس کانفرنس کی صدارت ممبئی کی مشہور علمی اور سماجی شخصیت ڈاکٹر ظہیر احمد قاضی صدر انجمن اسلام نے کی۔

اس کانفرنس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے،ملی،سماجی،مذہبی اورسیاسی شخصیتوں نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کے مہمان خصوصی مولانا انیس الرحمن قاسمی، نئی دہلی تھے۔اس کانفرنس کو جن سماجی،سیاسی شخصیات نے خطاب کیا ان میں پنڈت ویپن تیواری نئی دہلی،سینئر ایڈوکیٹ یوسف حاطم مچھالا،ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی،سابق ایم،ایل سی ودیا تانی چوہان،سینئر صحافی سچن پرب،سینئر صحافی جناب دنیش وورا،سماجی کارکن جسویر سنگھ ویرا،یووا کرانتی کے رکن جناب وشال ببوالے، آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر مولانا شاہد ناصری وغیرہ کے نام اہم ہیں۔

اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ ابھی میں آسام،کیرلا،تامل ناڈو،بنگال،وغیرہ کے ملی،سیاسی اور مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کرتے ہوئے آج میں آپ کے درمیان موجود ہوں،میں نے محسوس کیا کہ ہر جگہ انسانی بنیاد پر اتحاد اوربھائی چارہ کو فروغ دینے کی ایک تڑپ پائی جاتی ہے،ہمارے قائدین اور دھرم گرو چاہتے ہیں کہ ملک میں نفرت کی آف بجھ جائے اورتمام مذہب کے ماننے والے شیرو شکر بن کر رہیں،اس سلسلہ میں الحمد للہ پیش رفت ہوئی ہے، میری شری جتیندر سوامی شنکر اچاریہ کانچی پورم تامل ناڈوسے بات چیت ہوئی،انہوں نے آل انڈیا ملی کونسل کی تقریب بین المذاہب یعنی مختلف مذاہب کے درمیان حائل خلیج کو پاٹنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ایک اسٹینڈنگ کمیٹی بنانے کی بات کی،جس کے تحت بھاری چارہ کمیٹی قائم کی جائے گی،اور اس کمیٹی کے زیر نگرامی آپسی بھائی چارہ اورپیارو محبت کو فروغ دینے کی جد وجہد کی جائے گی،اسی سلسلے کی ایک کڑی آج کی یہ کانفرنس ہے میں آپ تمام حضرات سے گزارش کروں کہ کہ اپنی مصروف زندگی سے تھوڑا وقت نکال کر اپنے اپنے علاقہ میں فروغ بھائی چارہ کمیٹی بنائیں اوراس کے زیر نگرانی محبت کا پیغام ہر فرد تک پہونچائیں۔

جب کہ سینئر صحافی جناب سچن پرب جی نے کہا کہ ہمارے علاقہ میں ایک مولانا محمد جی تھے ہم لوگ ان کو اپنا گرو اورایک استاذ مانتے تھے، ان کے بتائے ہوئے طریقہ پر چلا کرتے تھے، ان کا تعلق ایک مسلم خاندان سے تھا، لیکن سنتوں اورہندو مذہبی رہنماؤوں سے ان کے گہرے تعلقات تھے،ان کی لکھی کتاب ہمارے گاؤں میں پڑھی جاتی ہے،اورہر مذہب کے لوگ اس کی کتاب کو مانتے ہیں،ہمارے یہاں مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے ساتھ پیارو محبت سے رہتے ہیں اس محبت کی فضا کو ملک کے گوشے گوشے میں بنانے کی ضرورت ہے۔

کانفرنس کی صدارت کررہے ڈاکٹر ظہیر قاضی نے ملی کونسل کے اس اقدام کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ نفرت کی آگ چاہے کتنوں ہی بھڑکا دی جائے،نفرت اورمحبت کی جنگ میں ہمیشہ فتح محبت کے حصہ میں آئی ہے،تاریخ گواہ ہے، کہ نفرت پھیلانے والے کو ہمیشہ منھ کی کھانی پڑی ہے، اس ملک میں بھی نفرت پھیلانے والوں کو شکست ہوگی اورملک میں بھائی چارہ اورمحبت کی فضا ضرورقائم ہوگی،بس ضرورت اس بات کی ہے کہ سیکولر مزاج اوردستورپر اعتماد رکھنے والے لوگوں کو اسی طرح مل جل کر بھائی چارہ کو فروغ دینے کی کوشش کرتے رہنا چاہئے۔

جب کہ آل انڈیا ملی کونسل کے قانونی کمیٹی کے سربراہ محمد یوسف حاتم مچھالا نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت کی فضاکو کم کرنے کے لیے محبت کی ہوا چلانے کی ضرورت ہے، اس ملک کے قانون نے ہر شہری کو برابرکے حقوق دئے ہیں،ہر شخص کو ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرنا چاہئے،جب حقوق کی پامالی ہوئی ہے،تو دوریاں بڑھتی ہیں۔آل انڈیا ملی کونسل کو آگے بڑھ کر ملک کی قیادت کرنی ہوگی۔

جب کہ ویر جسویر سنگھ وورا نے کہا کہ اخلاق وکردارسے نفرت کو محبت سے بدلا جاسکتا ہے،ہر شخص کو اعلا اخلاق سے خود کو سنوارنا ہوگا،تب اس ملک کی ہواخوش گوار ہوگی۔

آل انڈیا ملی کونسل کے قومی معاون جنرل سکریٹری جناب نظام الدین شیخ نے آل انڈیا ملی کونسل کے خدمات کا تعارف کرارتے ہوئے کہا کہ ملی کونسل چاہتی کہ ملک میں امن کی فضا قائم رہے،ہر شخص کو برابر کے حقوق ملے اوردستور کے مطابق ملک کا نظام چلا یا جائے،اس لیے ملی کونسل 2017ء میں دینش بچاؤ اوردستور بچاؤ تحریک چلائی تھی،جو آج بھی جاری ہے۔

اس موقع پر آل انڈیا ملی کونسل مہاراشٹرا کے نائب صدر مولانا شاہد ناصری حنفی نے کہا کہ آپس کی میل جول سے اورملاقاتوں سے محبت کی فضا قائم ہوتی ہے،اس لیے اس طرح کی کوششیں لگا تارہوتی رہنی چاہیے۔

اس کانفرنس کو جناب معراج صدیقی قومی صدر مسلم انٹیلیکچول فورم،محترمہ ایڈوکیٹ فرحانہ شاہ نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل ممبئی،جناب نظام الدین راعین چیئرمین ایکتا فورم ممبئی،مفتی منظورضیائی،صوفی کاررواں،جناب سرفراز آرزوایگزیکیوٹیو ممبر آل انڈیا ملی کونسل،جناب دنیش وورا وغیرہ کے نام شامل ہیں۔اس کانفرنس کے آرگنائزراورآل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری جناب راشد عظیم نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .