۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ قرارداد پاکستان جہاں عوام کو وطن دوستی اور حب الوطنی کی طرف متوجہ کرتی ہے وہاں آئین کی بالادستی قانون پر عمل داری اور جمہوریت وانصاف جیسی ذمہ داریوں کی طرف رہنمائی کرتی ہے ہم ایسے وقت میں یوم پاکستان منارہے ہیں جب ملک کو بے شمار داخلی خارجی مسائل کا سامنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے23 مارچ یوم تجدید عہد کے موقع پر کہا کہ ملک کو مستحکم کرنے کیلئے مربوط حکمت عملی مرتب کی جائے عوام کوایسا پاکستان چائیے جس کے مقاصد قائد اعظم نے تعین کئے جس میں ان مقاصد سے انحراف نہ کیا گیا ہو75سالوں میں پاکستان میں آئین کا حشر کیا ہوا رول آف لا کی کیا کیفیت ہے؟ جمہوریت کی صورتحال اور شہری حقوق کی کیا کیفیت ہے اورمعاشی حوالے سے کیا حقائق ہیں ملک کو تمام چیلنجز سے نکالنے کی مربوط حکمت عملی مرتب کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ داخلی و خارجی مسائل کے حل کیلئے مربوط اور مضبوط لائحہ عمل کی ضرورت ہے پاکستان کے قیام کے اغراض و مقاصدمیں اسلامی معاشرے کا قیام اسلامی جمہوری نظام کا نفاذ،مسلم تہذیب و ثقافت کی ترقی، اردو زبان کا تحفظ و ترقی، سیاسی و معاشی ترقی اورپرُ امن فضا کا قیام شامل ہیں قرارداد پاکستان جہاں عوام کو وطن دوستی اور حب الوطنی کی طرف متوجہ کرتی ہے وہاں آئین کی بالادستی قانون پر عمل داری اور جمہوریت وانصاف جیسی ذمہ داریوں کی طرف رہنمائی کرتی ہے ہم ایسے وقت میں یوم پاکستان منارہے ہیں جب ملک کو بے شمار داخلی خارجی مسائل کا سامنا ہے۔

مزید کہا کہ خطے کی صورتحال تبدیل ہورہی ہے عالمی سطح پر بڑی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جبکہ ایک عالمی وبا نے پاکستان سمیت پوری دنیا کو جکڑ رکھا ہے ان تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اسی جذبے اور ولولے کی ضرورت ہے جو تحریک پاکستان کے وقت تھا جب کسی قسم کے تعصبات نہیں تھے آج بھی شر پسند قوتوں سے خبردار رہتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا جو ملک میں تعصب انتہا پسندی اور شدت پسندی کو ہوا دیتی ہیں پاکستان کو لاحق تمام داخلی و خارجی خطرات اور امراض کا علاج یہی ہے کہ عوام بیدار متحد اور منظم ہوں ہمیں اس عظیم دن یہ عہد کرنا ہوگا کہ مل کر پاکستان کو ترقی یافتہ بنا ئینگے اور کوروناجیسے چیلنجزکامقابلہ کرینگے بدامنی لاقانونیت شہری آزادیوں کی بندش مہنگائی اور دیگر عوامی مشکلات حل کر نے کی ذمہ داری ادا کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .