۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
سربراہ اسلامی تحریک پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی

​حوزہ نیوز/ حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ علامہ اقبالؒ نے جس پاکستان کا خواب دیکھا افسوس وہ آج تک شرمندئہ تعبیر نہیں ہوسکا ملک میں آئین کی حقیقی بالادستی اور قانون کی حکمرانی یقینی بنا نا ہوگی،18ویں ترمیم کو چھیڑے بغیر یکساں نصاب تعلیم پر مرکز و صوبوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کےلئے معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جایا جائے.

حوزہ نیوز ایجنسی، سربراہ اسلامی تحریک پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ مصور پاکستان علامہ محمد اقبال ؒ کے جس پاکستان کا خواب دیکھا ، افسوس وہ آج تک شرمندئہ تعبیر نہیں ہوسکا، ملک میں آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی مضبوطی کےلئے مزید کردار ادا کرنا ہوگا، ملک و قوم کو متحد کرنے کےلئے یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ پر مشاورت کی جائے، 18ویں ترمیم کو چھیڑ ے بغیر تمام صوبوں سے مشاورت کی جائے یا پھر معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں زیر بحث لایا جائے

ان خیالات کا اظہار انہوںنے مصور پاکستان ، شاعر مشرق حضرت علامہ محمد اقبال ؒ کے 80ویں یوم وفات پر اپنے پیغام میں کیا۔ حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ مصور پاکستان نے امت مسلمہ اور باالخصوص برصغیر کے مسلمانوں کی جس جانب رہنمائی کرائی اور امت کو بیدار کرنے کی کوشش کی اس پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ شاعر مشرق نے اپنے کلام کے ذریعے مسلمانوں کو ان کے کھوئے ہوئے مقام کے حصول اور بھولا ہوا سبق یاد کرانے کی سعی کی، انکا مزید کہنا تھا کہ علامہ محمد اقبال ؒ نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا افسوس وہ آج تک شرمندئہ تعبیر نہیں ہوسکا، ملک میں ہر طرف بحران ہی بحران نظر آتے ہیں، سیاست میں شائستگی کا پہلو ختم ہورہاہے تو برداشت اور مساوات کا مادہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے،اداروں میں باہمی رابطہ کی بجائے مختلف رجحانات کے باعث دوریاں پیدا ہورہی ہیں جوکہ کسی صورت ملکی سلامتی کےلئے بہتر نہیں ،انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے وطن عزیز پاکستان کی صورت حال کسی طور بھی اطمینان بخش نہیں ،یہاں لوگوں کا عوامی سطح پر استحصال جاری ہے‘ عوام کے حقوق پامال کیے جا رہے ہیں، عزت نفس مجروح کی جا رہی ہے ، عوام کے بنیادی، انسانی، جمہوری، مذہبی، شہری اور آئینی حقوق سلب کئے جارہے ہیں، عدل کی جگہ ظلم نے لے رکھی ہے، دوسری جانب قوم بھی مختلف ایشوز پر منتشر آتی ہے، ایسے حالات میں جب امت مسلمہ اورخصوصاً پاکستان کے خلاف اغیار کی سازشیں کھل کر سامنے آچکی ہیں ہمیں شاعر مشرق کے اتحاد امت کے پیغام سے رہنمائی لیتے ہوئے باہمی بھائی چارہ کےلئے عملی اقدامات اٹھانا ہونگے، ملک میں آئین کی حقیقی معنوں میں بالادستی کو تسلیم کرتے ہوئے قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی مضبوطی کےلئے کردار ادا کرنا ہوگا تبھی شاعر مشرق کا خواب شرمندئہ تعبیر ہوگا ۔

مشترکہ نصاب تعلیم اور 18 ویں ترمیم کے حوالے سے ذرائع ابلاغ میں آنیوالے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے سربراہ اسلامی تحریک پاکستان کا کہنا تھا کہ آج کل نصاب تعلیم کے حوالے سے مختلف آراءسامنے آرہی ہیں، کہیں 18ویں ترمیم پر تحفظات کا اظہار کیا جارہاہے اور صوبوں کی خود مختاری پر بات کی جارہی ہے لیکن افسوس نصاب تعلیم جوکہ قوم کو متحد کرنے کےلئے ایک زنجیر کا کام دے سکتاہے اس پر بھی اتفاق نہیں ہو رہا خدشہ ہے کہ یہ سیاست کی نظر نہ ہو جائے ۔انہوںنے زور دیتے ہوئے کہاکہ یکساں نصاب تعلیم کےلئے ضروری ہے کہ مرکز اور صوبوں میں ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے اور 18ویں ترمیم کو چھیڑے بغیر مشاورت سے ایسا اقدام کیا جائے تاکہ متفقہ نصاب کا معاملہ حل ہوسکے ، انہوںنے تجویز دیتے ہوئے کہاکہ نصاب تعلیم اور مدارس کے بارے میں اتحاد تنظیمات مدارس سے مشاورت کے بعد تعلیمی یونیورسٹیز اور امتحانی بورڈ زکے معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں لے جایا جائے اور اسے مستقل طور پر حل کیا جائے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .