حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان کی وزارت خارجہ نے بینگلورو میں پیش آنے والے گستاخانہ پوسٹ کے واقعہ پر اپنے تحفظات سے ہندوستانی ہائی کمیشن کو آگاہ کیا ہے۔
پاکستان کےدفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق، ریاست کرناٹکا کے شہر بینگلورو میں ہندو اکثریتی برادری کی جانب سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ والہ و سلم کی شان میں گستاخانہ پوسٹ پر پاکستان نے اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے ذریعے شدید مذمت درج کروائی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ 'اسلام کے خلاف گستاخانہ پوسٹ سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ ہندوستان میں اسلاموفوبیا میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ ہندوستانی پولیس نے مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نفرت انگیز جرم کو روکنے کے بجائے طاقت کا استعمال کیا اور تین مظاہرین کو قتل اور کئی کو زخمی کر دیا'۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان میں مذہبی منافرت کے بڑھتے ہوئے واقعات براہ راست اور بلامبالغہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے مشترکہ ہندوتوا کے انتہاپسندانہ نظریے کا شاخسانہ ہے'۔
ریجنل ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق فسادات کی آگ اس وقت بھڑکی جب کانگریس کے رکن اسمبلی کے ایک رشتے دار نے رسول اسلام کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے ایک توہین آمیز پوسٹ فیس بک پر شائع کی۔ مقامی مسلمانوں نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرانے کیلئے علاقے کے پولیس تھانے میں درخواست دی تاہم پولیس نےاس پر کوئی نوٹس نہیں لیا۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے شہر بنگلورو کے ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی علاقوں میں منگل کی شب رسول اسلام (ص) کی شان میں گستاخی اور ایک توہین آمیز پوسٹ فیس بک پر شائع ہونے کے بعد پرتشدد واقعات رونما ہوئے جن میں پولیس کی براہ راست فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق جبکہ 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔