۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
مولانا تقی عباس رضوی

حوزہ/ نوپور شرما کا پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے حوالے سے شرمناک تجزیہ اور شوریدہ  تبصرہ اس  کے رقیق القلب ہونے اور اس کی انتہائی گندہ ذہنیت کی غماز ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی معروف دینی اور سماجی شخصیت حجت الاسلام تقی عباس رضوی نے کہا کہ موجودہ دور میں نیوز چینلوں پر ہونے والی شب و روز ہندو مسلم ڈبیٹ سے ملک ترقی کی راہ پر نہیں تنزلی کی راہ پر گامزن ہے اور سماج میں مذہبی منافرت بڑھی رہی ہے جو پر امن ماحول کے لئے نہایت خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام اور پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں کسی سرپھرے، خبط الحواس، جاہل شخص کی جاہلیت اورغلط بیانی کو اس کے جذبات کا اظہار نہیں اس کی بد خصلتی ،کم ظرفی ،بے شرمی اور کمینگی کی انتہا کہا جاتا ہے ۔جس پر روک لگانا حکومت اور ملک کی اعلیٰ عدلیہ کا کام ہے ۔

انکا کہنا تھا کہ بی جے پی کی قومی ترجمان نوپور شرما نے ٹائمز ناؤ چینل پر اسلام اور پیغمبر ﷺ کی توہین آمیز تبصرہ کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات کو جوٹھیس پہنچانے کا کام کیا ہے وہ ناقابل معافی جرم ہے ۔ہم نوپور شرما کی مذمت کرتے ہیں اس کی سزا آئین ہند کے مطابق طے ہے لہذا حکومت کو چاہئے کہ اسے فوراً اسے گرفتار کرے اور اسکے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے۔اگر پولس یہ کاروائی نرسنگھانند سرسوتی اور وسیم رضوی جیسے شاتم رسول پر کیا ہوتا تو شاید یہ حالیہ واقعہ پیش نہ آتا مگر بہر حال ۔۔۔
زمانے کے نظام زنگ آلودہ سے شکوہ ہے
قوانین کہن آئین فرسودہ سے شکوہ ہے

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ نوپور شرما کا پیغمبر اکرم ﷺ کے حوالے سے شرمناک تجزیہ اور شوریدہ تبصرہ اس کے رقیق القلب ہونے اور اس کی انتہائی گندہ ذہنیت کی غماز ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں پوری دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈے اورمذہبی منافرت کا سلسلہ اسی وقت تھم سکتا ہے جب ٹی وی چینلوں پر ہونے والے ڈبیٹ کا لوگ ملکی سطح پر بائیکاٹ کریں اور حکومت ان نیوز چینلز کو بندکرے جس کے ذریعہ نوع انسانی کے اخوت و بھائی چارہ کو نقصان پہنچایا جاتاہے اور ملک میں فرقہ واریت کو فروغ دیا جاتا ہے اورانتہا پسندی کا زہر لوگوں کے دل و دماغ میں گھولا جاتا ہے۔

مولانا تقی عباس نے کہا کہ فسطائی طاقتوں کے آلہ کار ڈبیٹ کے نام پر آزادی بیان کی ساری حدیں پار اور آزادی بیان کے تمام اصولوں کی دھجیاں اڑارہیں جسے سختی کے ساتھ قابو کرنا نہایت ضروری ہے ۔ پیغمبر اسلام ﷺ کی توہین تمام انبیائے الہی کی توہین ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں اور خدا کے آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفی ﷺ سے محبت و عقیدت رکھنے والے تمام مذاہب عالم کی دل آزاری ہے۔۔۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .