۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ یوم آزادی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں ایس یو سی کے سربرسہ کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان نے فرمایا تھا کہ کشمیر شہ رگ ہے، یوم پاکستان پر عہد کیا جائے کہ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق، تشخص اور جغرافیہ کے تحفظ کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اکے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے 14 اگست یوم آزادی پاکستان پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز اس وقت تاریخ کے انتہائی نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، ان حالات میں تحریک پاکستان کا وہ جذبہ بیدار کرنے کی ضرورت ہے جو تشکیل پاکستان کے وقت تھا، جب پرجوش عوامی جدوجہد سے تکمیل پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا۔

ہم آج کے دن عہد کرتے ہیں کہ دفاع وطن کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ یوم آزادی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ بانی پاکستان نے فرمایا تھا کہ کشمیر شہ رگ ہے، یوم پاکستان پر عہد کیا جائے کہ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق، تشخص اور جغرافیہ کے تحفظ کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا، ملکی امن و استحکام، خارجی مسائل کے ساتھ داخلی مسائل و بحرانوں کے خاتمے کے لئے بھی یکسوئی و یکجہتی دکھائیں گے۔ ہم دشمن کے خلاف متحد و متفق ہیں، زندہ قومیں ہمیشہ وقار کے ساتھ جیتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ارض پاک کو آزاد ہوئے 7 دہائیوں سے زائد عرصہ بیت چکا لیکن افسوس ہم ابھی تک داخلی طور پر اتنے مضبوط نہیں ہوئے جو وقت کا تقاضا تھا، ہمیں یوم آزادی کے موقع پر ان مسائل اور تلخ ماضی سے صرف نظر نہیں کرنا چاہیے بلکہ مسائل کے حل اور مشکلات کے خاتمے اور درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے نئے عزم کے ساتھ جدوجہد کا آغاز کرنا چاہیے کیونکہ پاکستان کو ترقی، خوشحالی، استحکام اور مضبوطی تب حاصل ہوسکتی ہے جب ملک میں عادلانہ نظام کا نفاذ کیا جائے۔

ظلم، ناانصافی اور طبقاتی تفریق اور توازن کی ظالمانہ پالیسی کو ختم کیا جائے، ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی پابندی کو یقینی بنایا جائے، ملک سے بے روزگاری، رشوت ستانی، جہالت، فحاشی، عریانی، ناانصافی کا خاتمہ کیا جائے، اتحاد بین المسلمین اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے، تمام طبقات کے درمیان قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے، جب تک ہم مذکورہ بالا تمام امور پر سختی سے عمل پیرا نہیں ہوتے، اس وقت تک ہم داخلی استحکام کی جانب گامزن نہیں ہوسکتے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .