۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان: وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کے سبب غربت سمیت دیگر مسائل نے جنم لیا، معاشروں کی ترقی میں دیہی خواتین کا کردارلائق تحسین ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کا پاکستان براہ راست متاثر، سیلاب سے متاثرہ علاقے عالمی توجہ کے منتظر، امداد کےساتھ ہرجانہ ادا کیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ معاشرے یکساں حقوق اور مواقع کی فراہمی سے ترقی کرتے ہیں،دنیا کو اس وقت سب سے بڑا مسئلہ خوراک کی قلت،وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کے سبب بڑھتی ہوئی غربت سے ہے، اسلام صرف دین نہیں مکمل ضابطہ حیات ہے، دیہی خواتین جس طرح حجاب کے ساتھ اپنے امور انجام دیتی ہیں وہ بھی لائق تحسین ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کا پاکستان پر براہ راست اثر پڑا، عالمی برادری امداد کےساتھ ہرجانہ بھی ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یکے بعد دیگرے دیہی خواتین ، عالمی یوم خوراک اور غربت کے خاتمے کے حوالے سے منائے جانیوالے ایام پر اپنے مشترکہ پیغام میں کیا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا کی بڑی آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے اور دیہی علاقے ہی ملکوں کی ترقی خصوصاً پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ایک جانب زرعی اجناس کی صورت میں ادا کررہے ہیں تو دوسری تیل، گیس، کوئلے سمیت دیگر معدنیات کی صورت میں بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں مگر افسوس آج بھی دیہی علاقوں میں بنیادی سہولیات کی کمی ہے ، دیہی خواتین جس طرح روایتی و معاشرتی انداز میں حجات کے ساتھ سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخواہ ، کشمیر و گلگت بلتستان میں زرعی شعبے کےساتھ دیگر شعبوں خصوصاً تھر جیسے علاقوں میں تکنیکی امور میں خدمات انجام دے رہی ہیں وہ لائق تحسین ہے۔

انہوں نے عالمی یوم خوراک اور غربت کے خاتمے بارے پر اپنے پیغام میں کہاکہ بہترین خوراک زندگی کی بنیاد ہے، کرئہ ارض کے ماحول کو بہتر اور وسائل کی تقسیم کو منصفانہ کئے بغیر اس بڑھتے ہوئے چیلنج کا سامنا نہیں کیا جاسکتا، اس وقت انسانیت کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ انتہاء پسندی و دہشت گردی کے ساتھ اگر کوئی ہے تووہ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی ، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور وسائل کی تقسیم میں بے اعتدالی ہے، عالمی برادری کو ابھی سے اس ماحولیاتی تبدیلی ، اس کے اثرات، خوراک کی کمی ، غربت اور امارات میں بڑھتے ہوئے فرق کی جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے قرآن پاک میں بھی آفاقی پیغام ہے کہ ” دولت چند ہاتھوں میں گھومتی نہ رہے “ اس فلسفے کو سمجھ کر آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ دنیا میں خوراک کے بے پناہ وسائل ہیں البتہ جب صدیوں سے جاری نظام کو بگاڑنے کے اقدامات کیے گئے تو اس کے اثرات آج ماحولیاتی آلودگی اور ٹمریچر بڑھنے کی صورت میں سامنے آرہے ہیں اور اگر اس جانب سنجیدگی سے غور نہ کیا گیا تو پھر اس چیلنج سے نمٹا انتہائی مشکل ترین ہوگا،عالمی ماحولیاتی آلودگی، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور بے ہنگم و مصنوعی ترقی کے اثرات بارے حالیہ عالمی رپورٹس اور پاکستان میں آنے والی موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریاں واضح ثبوت ہیں کہ قدرتی ماحول بہتر بنانے کےلئے اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی جانب عالمی توجہ ایک مرتبہ پھر مبذول کراتے ہوئے کہاکہ ابھی تک عالمی برادری نے اعلانات اور کچھ امداد کے سوا کچھ نہیں کیا، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا براہ راست شکار ہوا ہے اورجن مضر گیسوں اور عوامل کے سبب یہ تباہی آئی اس میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے ، عالمی برادری پاکستان کو امداد کے ساتھ ہرجانہ بھی ادا کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .