۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
نائجیریا

حوزہ/ کی رپورٹ کے مطابق، افریقی ملک نائیجیریا کو اس وقت دہائی کے بدترین سیلاب کا سامنا ہے، اس شدید سیلاب کے باعث 600 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ 13 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افریقی ملک نائیجیریا کو اس وقت دہائی کے بدترین سیلاب کا سامنا ہے، اس شدید سیلاب کے باعث 600 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ 13 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں ۔

اس سے قبل 2012 میں ملک کو سیلاب کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں 21 لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہوئے تھے اور 363 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ نائیجیریا دنیا کے ان چھ ممالک میں سے ایک ہے جنہیں غذائی قلت کا سامنا ہے۔

نائیجیریا کی وزارت برائے انسانی امور کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس آفت نے 1.3 ملین سے زیادہ لوگوں کو اپنے گھروں سے نکالنے پر مجبور کر دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 16 اکتوبر تک 603 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ گزشتہ ہفتے تک مرنے والوں کی تعداد 500 تھی، لیکن کچھ ریاستی حکومتیں سیلاب کے لیے تیار نہیں تھیں، اس لیے یہ تعداد بڑھی ہے۔

نائیجیریا کے انسانی امور کے وزیر عمر فاروق نے کہا کہ سیلاب نے 82,000 سے زیادہ مکانات اور تقریباً 110,000 ہیکٹر زرعی اراضی کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔

نائیجیریا کی نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ بارشوں کا موسم عام طور پر جون کے آس پاس شروع ہوتا ہے، اگست کے بعد بارشیں شدید شکل دکھانا شروع ہو جاتی ہیں، جبکہ عام طور پر ایسا نہیں ہوتا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .