حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے بائپر جوائے طوفان سے ہونیوالے احتمالی نقصانات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں احتیاطی اقدامات کے ساتھ ساتھ متاثرہ گھرانوں کی دوبارہ دیکھ بھال اور بحالی کے حوالے سے بھی جامع پلان مرتب کریں اور اس قدرتی آفت کی زد میں آنیوالے افراد کی مشکلات میں اضافے کی بجائے صحیح معنوں میں کمی لائی جائے۔
انہوں نے کہا: متاثرین کو بے آسرا نہ چھوڑا جائے، بین الاقوامی دنیا بھی غور کرے کہ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی کے اثرات کیسے کرۂ ارض پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔ پاکستان ماحولیاتی آلودگی کے اثرات کا شکارہے، عالمی برادری ماحولیاتی آلودگی کے خلاف بین الاقوامی سطح پر اعلانات کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات بھی عمل میں لائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سمندری طوفان بائپر جوائے کی زد میں آنیوالے احتمالی نقصانات اور اب تک صوبائی و وفاقی حکومتوں کے اقدامات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ شنید ہے کہ اس قدرتی آفت کی زد میں ہزاروں گھرانے آ رہے ہیں اور ٹھٹھہ، بدین، کیٹی بندر اور کراچی سمیت کئی علاقے اس سے شدید متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ اس پریشانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہترین منصوبہ بندی کے ذریعے ریلیف اور پھر بحالی کے اقدامات ایسے منظم انداز میں کئے جائیں تاکہ عوام کی مشکلات بڑھنے کی بجائے کم ہوں اور اس صورتحال میں عوام کو بے یارو مددگار یا بے آسرا نہ چھوڑا جائے۔