۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سمیت مالی و جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے حالیہ بارشوں کی صورتحال پر اظہار تشویش اور مالی و جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا: ناگہانی آفات سے نمٹنے کےلئے جو پیشگی اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں وہ نہیں اٹھائے جاتے، موسمیاتی تبدیلیوں کی آگاہی کے باوجود اور جدید سسٹم و ٹیکنالوجی کی وارننگ کے باوجود بار بار شہروں میں کاروبار زندگی مفلوج ہو جانا یا گوادر جیسے شہروں کا پھر سے ڈوب جانا لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہا: موسمیاتی تبدیلیوں کی آگاہی کے باوجود بڑے شہروں میں انتظامی وہنگامی حالات سے نمٹنے کےلئے انتظامات ناکافی ہیں، گوادر شہر کا دوبارہ ڈوب جانا لمحہ فکریہ ہے۔ کراچی، لاہور، راولپنڈی،پشاور ، کوئٹہ سمیت تمام شہروں کا ازسرنو انتظامی جائزہ لے کر پیشگی اقدامات اٹھائے جائیں۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: کراچی، لاہور، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ سمیت تمام شہروں کا ازسرنو انتظامی جائزہ لے کر پیشگی اقدامات اٹھائے جائیں، احتیاطی تدابیر و اقدامات سے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے۔

قائد ملت جعفریہ نے حالیہ بارشوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصان اور شہریوں کو درپیش مسائل پر ردعمل دیتے ہوئے کہا: درست ہے کہ شدید بارشیں یا دیگر ناگہانی آفات قدرت کی طرف سے آتی ہیں البتہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ساتھ لوکل انتظامیہ کے بھی فرائض میں شامل ہے کہ وہ پیشگی انتظامات کریں۔

انہوں نے کہا: موسمیاتی تبدیلیوں کی آگاہی کے باوجو د اور جدید سسٹم و ٹیکنالوجی کی وارننگ کے باوجود بار بار شہروں میں کاروبار زندگی مفلوج ہو جانا یا گوادر جیسے شہروں کا پھر سے ڈوب جانا لمحہ فکریہ ہے۔

علامہ سید ساجد نقوی نے مزید کہا: بڑے شہروں کی صورتحال یہ ہے کہ بے ہنگم آبادیاں بنائی گئیں، ندی نالوں کی صفائی نہیں کی گئی۔ کوڑا کرکٹ اٹھانے کے لئے کروڑوں کا بجٹ مختص کیا جاتا ہے مگر اس کے باوجود صفائی نہ ہونے کے برابر ہے، لائن لاسز کی مد میں بھی اربوں روپے عوام سے لئے جاتے ہیں مگر اس کے باوجود بجلی کے کھمبے اور تاریں بوسیدہ ہیں اور جب بھی اس طرح کی بارشیں ہوتی ہیں تو ایک طرف لوگ بوسیدہ تاروں، کھمبوں سے کرنٹ کا شکار ہوتے ہیں تو دوسری جانب سیوریج سسٹم نہ ہونے کے باعث بارشی پانی ان کےلئے وبال جان بن جاتا ہے، ایک مرتبہ پھر تیز ترین بارشی سسٹم کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ حالیہ دنوں میں ہونیوالی بارشوں اور جانی و مالی نقصان نے ناقص اقدامات کی قلعی کھول دی ہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے تاکید کرتے ہوئے کہا: شہری دفاعی نظام کو فعال کیا جائے اور قدرتی و ناگہانی آفات سے نمٹنے کے لئے پیشگی اقدامات کئے جائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .