۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
نشست

حوزہ/ بزمِ فرزندان شہید حسینی پاکستان کے تحت جہاد تبیین کے عنوان سے تیسری نشست قم المقدسہ میں منعقد ہوئی جس میں قم المقدسہ سے ایرانی پارلیمنٹ میں قمی عوام کے نمائندے آقائے منان رئیسی نے خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بزم فرزندانِ شہید حسینی کے زیر اہتمام مدرسہ حجتیہ میں جہادِ تبیین کے سلسلے کی تیسری نشست کل بروز جمعہ 19 اپریل 2024ء بعد از نماز منعقد ہوئی۔

نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، بعد از آں ڈاکٹر سید عباس حسینی نے "مسئلہ فسلطین کی حمایت کی تاریخ" کے حوالے سے اپنا علمی مقالہ پیش کیا، جس میں بانیانِ پاکستان اور امامین انقلاب کی مسئلہ فلسطین کی حمایت کی تاریخ بیان کی۔

قم سے پارلیمنٹ کے رکن آقائے منان رئیسی نے اپنے خطاب میں جدید اسلامی تمدن کے حوالے سے گفتگو کی اور اسے تمام تر سرحدوں سے مافوق قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ تمدن کی تین قسمیں ہوتی ہیں: فکری، اقدار اور ارزش، جبکہ اس کی آخری قسم عینی اور عملی شکل میں نظر آتی ہے، جس میں شہر، عمارت، خطاطی، معماری اور دوسرے ادبی اور ہنری امور اور فنون شامل ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کی کوئی بھی تمدن جبر کی بنیاد پر وجود میں نہیں آ سکتا، بلکہ اس کے لیے بھرپور عوامی شرکت انتہائی ضروری ہوتی ہے۔

ایران کے اسرائیل پر حالیہ حملے کو انہوں نے بڑی کامیابی قرار دی اور کہا کہ یہ کامیابی مقاومت اور مزاحمت کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے نشست کے آخر میں انتہائی خوبصورت انداز میں طلاب کے مختلف سوالوں کے جوابات بھی دیئے۔

نشست کا اختتام دعائے سلامتی امام زمان (عج) کے ساتھ ہوا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .