۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: ایران پر حق دفاع کے باوجود پابندیاں اور غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کے باوجود اسرائیل کو چھوٹ استعماریت، ظلم، ناانصافی اور مغربی اور امریکائی دوغلے پن کی عکاس ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: مسلسل عالمی دہرا معیار دنیا کے امن کے لئے خطرہ بنتا جا رہا ہے، ایک طرف حق دفاع پر بھی اعتراضات اور دوسری طرف نسل کشی کی کھلی چھوٹ اس عالمی ناانصافی، ظلم اور دوغلے پن کی عکاسی کے ساتھ بین الاقوامی دنیا کو مسلسل بدامنی، افراتفری اور بڑی جنگ کی جانب دھکیلنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ایران پر حق دفاع کے باوجود استعماریت کی نئی پابندیوں کا اعلان اور غزہ میں قتل عام کے باوجود قابض صیہونی مافیا کو تھپکی اس کی واضح مثال ہے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے استعمار کی جانب سے برادر ہمسائیہ ملک پر نئی پابندیوں کے اعلان پر اپنے رد عمل میں کہا: 7 اکتوبر 2023ء کے بعد سے آج تک کونسا ایسا ظلم، ایسا ہتھکنڈا قابض صیہونیت و استعماریت نے غزہ، رفاہ سمیت پورے فلسطین پر نہیں آزمایا۔

انہوں نے کہا: ہمسائیہ ممالک پر بین الاقوامی قوانین و اقوام متحدہ کی چارٹرڈ کی کونسی خلاف ورزی ہے جو نہیں کی گئی اور حملے کئے گئے۔ اس پر عالمی استعمار بھی نہ صرف خاموش تماشائی بلکہ دراصل اس ظلم میں شریک کار اور پشتیبان کے طور پر شامل ہے جبکہ دوسری طرف ایک مسلم ریاست اپنے حق دفاع کے طور پر تمام بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو مدنظر رکھ کر جواب دے تو وہ بھی اس ظالم، جابر، قابض عالمی استعماریت کو ناگوار گزرے اور پابندیوں کا اعلان کر دیا جائے تو اس سے بڑھ کر اور کیا دہرا معیار ہوگا۔

قائد ملت جعفریہ نے کہا: افسوس!! اقوام متحدہ جیسے اقوام عالم کے امن کے ٹھیکیدار ادارہ کو دوٹوک، واضح اور جرات مندانہ اقدام اٹھانا چاہئیے تھا حالانکہ وہ اپنی ہی سلامتی کونسل کی قرارداد تک پر عملدرآمد سے قاصر ہے اور اسی دہرے معیار کے سبب بین الاقوامی دنیا کا امن نہ صرف داﺅ پر لگ رہا ہے بلکہ دنیا تیزی سے مسلسل بدامنی، افراتفری اور بڑی جنگ کی جانب دھکیلی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: یہ صورتحال عالمی امن کے خواہاں مہذب اقوام و ممالک، اسلامی دنیا اور بالخصوص پاکستان کے لئے بھی انتہائی تشویشناک ہے کیونکہ پاکستان کی بنیادی ذمہ داری اور اساس مسئلہ فلسطین ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .