حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مقبوضہ فلسطین،"ایتمار بن غفیر" نے ان بنیاد پرست یہودیوں کو "عید الانوار" کے دنوں میں مسجد اقصیٰ میں رہنے کو کہا، جو چند دنوں میں شروع ہونے والی ہے۔ کیونکہ اس کے بقول، یہ یہودیوں کا حق ہے کہ وہ "کوہِ معبد" پر چڑھ کر اس کی روشنیاں جلائیں۔
القدس کے گورنر کے میڈیا ایڈوائزر محمود الرفاعی نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا: عید کے موقع پر موجودہ 18 مہینوں میں مسجد الاقصی میں بنیاد پرست یہودی گروہوں کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے "عید الانوار" سے موسوم عید پر توقع ہے کہ اسرائیلی حکومت اس مقدس شہر کے تمام داخلی راستے بند کردے گی اور درجنوں افراد کو مسجد اقصیٰ کے اندر لائے گی اور وہ وہاں "تلمودی" رسم ادا کریں گے۔
بن غفیر کی اس کال کے ساتھ ہی قابض حکومت کی فوج نے مقبوضہ پرانے شہر قدس اور مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے اندر اپنی موجودگی مضبوط کر دی ہے اور نمازیوں کے داخلے پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
یہودیت کی مخالفت کرنے والے یروشلم انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ "ناصر الہدمی" نے نامہ نگار کو بتایا: آج فلسطینی قوم اپنی پناہ گاہوں اور مقدسات کے دفاع کے لیے "بن غفیر" جیسے لوگوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
قابض حکومت سے متعلق سکیورٹی رپورٹس بتاتی ہیں کہ اگلے مرحلے میں فلسطینیوں کی طرف سے تنازعات اور انفرادی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا جائے گا۔