۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
لیپڈ

حوزہ/ صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ یہ حکومت آئندہ چھ ماہ کے اندر بکھر جائے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یائیر لیپڈ کا کہنا ہے کہ اگلے 6 ماہ میں اسرائیل اندر سے ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو اسرائیلی ایک دوسرے سے نفرت کرنے لگیں گے۔

لیپڈ کے اس بیان سے قبل صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم اور حزب اختلاف کے رہنما، قومی سلامتی کے سربراہ اور صدر نے بھی اپنے خطابات میں بدامنی کے گہرے ہونے کی صورت میں اس حکومت کے ٹوٹنے کی بات کی ہے۔

نیتن یاہو کی قیادت میں انتہا پسند کابینہ کی تشکیل کے بعد سے اس نے کچھ ایسے فیصلے کیے ہیں جو اندرونی بحران اور بدامنی کا باعث بنے ہیں۔ صیہونی حکومت میں تبدیلیوں پر مبنی نیتن یاہو کی کابینہ کے بعض فیصلے وہاں بدامنی اور احتجاج کا باعث بنے ہیں۔ گزشتہ ہفتے نیتن یاہو کی کابینہ کے فیصلوں کے خلاف اسرائیل کے کئی شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے۔

وہاں کی اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ یہ کام اس لیے کر رہی ہے تاکہ اسے قانونی کارروائی سے بچایا جا سکے۔ نیتن یاہو اپنے آپ کو کرپشن اور رشوت ستانی کے سنگین الزامات سے بچانے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے مختلف سطحوں پر اسرائیل کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کی باتیں عام ہو رہی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ باتیں صیہونی حکومت کے اعلیٰ حکام کے منہ سے سنائی دے رہی ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .