۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
صہیونی حکومت کے خلاف احتجاج

حوزہ/ صہیونی اخبار "یروشلم پوسٹ" نے بینجمن نیتن یاہو کے خلاف داخلی مظاہروں کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ مظاہرین کی تعداد 160 ہزار آباد کاروں سے بڑھ کر 250 ہزار ہو گئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے مظاہروں کے منتظمین کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ شب (18 فروری) کو تقریباً 250 ہزار آباد کار وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کی متنازعہ عدالتی اصلاحات کے خلاف ملک گیر احتجاج میں سڑکوں پر آئے۔

"یروشلم پوسٹ" اخبار نے اس ہجوم کو "ایک چوتھائی ملین" سے تعبیر کیا اور لکھا: "ہفتے کی رات اسرائیل میں 60 سے زیادہ مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے،صرف تل ابیب میں تقریباً 135,000 لوگ سڑکوں پر آئے اور عدالتی اصلاحات کی تجویز کے بعد سے احتجاج کا یہ مسلسل ساتواں ہفتہ ہے۔

تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ایک بیان جاری ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ "اگر عدالتی اصلاحات کا قانون منظور ہوتا ہے، تو اسرائیل اس کا برا انجام ہو گا اور اس قانون کی وجہ سے جو نقصان ہوگا وہ ناقابل تلافی ہوگا۔

نیتن یاہو، جن کا حزب اختلاف سے بات کرنے یا اپنے منصوبے کی منظوری سے دستبردار ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، صیہونی آباد کاروں کے مظاہروں کے منتظمین نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا کہ وہ یروشلم میں ملک گیر مظاہرے کریں گے اور پیر کے روز کنیسیٹ کی عمارت کے سامنے جمع ہوں گے اور صیہونی حکومت کی معیشت کو مفلوج کر دیں گے۔

اسرائیل میں سیکورٹی کی نازک صورتحال کے پیش نظر صیہونی پولیس کے سربراہ "یعقوب شبتائی" نے مقبوضہ فلسطین میں عوامی تحفظ کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ "تمام اسرائیلی سیکورٹی ادارے قتل و غارت سے نمٹنے کے لیے آمادہ ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .