۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
اسرائیل مظاہرات

حوزہ/ تل ابیب کی احتجاجی تحریک کے رہنماؤں نے نیتن یاہو کی دستبرداری اور عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے قانون سازی کے عمل کو معطل کرنے کے اعلان کے بعد کہا کہ وہ ان پر اعتماد نہیں کرتے اور مزید دباؤ کے ساتھ سڑکوں پر احتجاج جاری رکھیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تل ابیب کی احتجاجی تحریک کے رہنماؤں نے نیتن یاہو کی دستبرداری اور عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے قانون سازی کے عمل کو معطل کرنے کے اعلان کے بعد کہا کہ وہ ان پر اعتماد نہیں کرتے اور مزید دباؤ کے ساتھ سڑکوں پر احتجاج جاری رکھیں گے۔

نیتن یاہو اور صیہونی حکومت کے قومی سلامتی کے مشیر نے متنازعہ عدالتی اصلاحات کے قانون کو موخر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس پر فیصلہ اب پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں کیا جائے گا۔

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی اصلاحاتی قانون کے حوالے سے اسرائیل میں وسیع پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔ اس حکومت کے وزیر جنگ کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد نیتن یاہو مخالف مظاہروں میں شدت آگئی ہے۔ ایتمار بن گویر نے نیتن یاہو کو کابینہ چھوڑنے کی دھمکی دی تھی۔

دریں اثناء نیتن یاہو نے صیہونی حکومت کے معزول وزیر جنگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی پارلیمنٹ کنیسٹ سے مستعفی ہو جائیں تاکہ صورت حال بحال کیا جا سکے، صہیونی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یو آو گالانٹ نے نیتن یاہو کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ پیر کو نیتن یاہو نے گیلنٹ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔

اس فیصلے کے بعد اسرائیل میں جاری نیتن یاہو مخالف مظاہروں نے زور پکڑ لیا اور لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ نیتن یاہو کے متنازعہ عدالتی اصلاحاتی قانون کے خلاف احتجاج کے لیے تل ابیب میں دس لاکھ سے زائد افراد پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہوئے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس قانون کی آڑ میں نیتن یاہو اپنے لیے حفاظتی حصار چاہتے ہیں کیونکہ ان کے خلاف بدعنوانی کے کئی مقدمات درج ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .