۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
اسرائیل

حوزہ/ صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ نیتن یاہو کے ساتھ عدالتی عمل میں اصلاحات کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن وہ نیتن یاہو کو اسرائیلی تاریخ کا سب سے بڑا دھوکہ باز اور منافق سمجھتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ نیتن یاہو کے ساتھ عدالتی عمل میں اصلاحات کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن وہ نیتن یاہو کو اسرائیلی تاریخ کا سب سے بڑا دھوکہ باز اور منافق سمجھتے ہیں۔

اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر اور صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم یائر لاپڈ نے نیتن یاہو کو اسرائیل کی تاریخ کا سب سے بڑا بدمعاش اور منافق کہہ کر مخاطب کیا۔

اسی طرح انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا : میں صدر سے بات چیت کا مطالبہ کرتا ہوں اور پورا اسرائیل مجھ پر ایک منصف ثالث کے طور پر بھروسہ اور یقین رکھتا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے لکھا کہ نیتن یاہو نے اب وہ کام کر دیا ہے جس کا ان کے مخالفین دو ماہ قبل سے مطالبہ کر رہے تھے۔

یائر لیپڈ تین دن پہلے نیتن یاہو کے فیصلے کا حوالہ دے رہے تھے جس میں انہوں نے عدالتی عمل میں اصلاحات کو فی الحال روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ماہرین صیہونی حکومت کے انتہا پسند صیہونی وزیر اعظم کے خلاف کئی ہفتوں سے جاری مظاہروں کو سیاسی بغاوت کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ناجائز صیہونی حکومت اپنے اندر ہونے والی بدامنی اور مظاہروں کی وجہ سے دن بدن اپنے خاتمے کے قریب تر ہوتی جا رہی ہے، اور اس بربادی اور تباہی کے لیے اس ملک کو کسی غیر ملکی طاقت کی دخالت کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .