۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
امت واحدہ

حوزہ / امت واحدہ پاکستان کے سربراہ حجة الاسلام علامہ محمد امین شہیدی نے عراق پارلیمنٹ کے سابق ڈپٹی سپیکر اور سربراہ مجلس اعلیٰ اسلامی ڈاکٹر الشیخ ھُمام حمودی سے خصوصی ملاقات کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امت واحدہ پاکستان کے سربراہ حجة الاسلام علامہ محمد امین شہیدی نے عراق پارلیمنٹ کے سابق ڈپٹی سپیکر اور سربراہ مجلس اعلیٰ اسلامی ڈاکٹر الشیخ ھُمام حمودی سے خصوصی ملاقات کی۔وفد میں پاکستان کے 40سے زائد جید علمائے کرام بھی شامل تھے۔

رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے سابق ڈپٹی سپیکر اور سربراہ مجلس اعلیٰ اسلامی ڈاکٹر الشیخ ھُمام حمودی نے اپنی گفتگو میں کہا: رحمن کے بندوں اور شیطان کے چیلوں کے درمیان روزِ اول سے ہی جنگ رہی ہے۔تسلط اور غلبے کی سوچ شیطانی سوچ کے ساتھ امریکہ عراق میں وارد ہوا لیکن اس کے مقابلے میں خدا کی جماعت بھی آئی چونکہ عراق خطے میں اہم ترین ملک ہے امریکہ نے ہمیں وسیع پیمانے پر نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا: عراق کے اندر مخلوط معاشرہ ہے مگر سب ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔عراق میں تمام مسالک کے مقدس مقامات ہیں اسی وجہ سے ہماری معاشرتی وحدت کو بھی تار تار کرنے کی مذموم کوششیں کی گئیں۔ ہم نے بغور مشاہدہ کیا کہ ایک ہی گروہ نے پہلے اہلسنت اور پھر اہل تشیع کے مراکز پر حملہ کیا تاکہ فساد برپا کر کے علاقائی صورتحال کو سبوتاژ کیا جاسکے مگر بابصیرت مرجعیت دینی نے اس فساد کو ناکام بنا دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی و اسرائیلی ایماء پر داعشی فسادات کے دوران بھی مرجیعت نے کلیدی کردار ادا کیا اور داعش کا خطے سے خاتمہ کیا۔ امریکہ نے عراق کو فساد میں مبتلا کرنے کی منصوبہ بندی کی مگر ہم نے اختلاف کو اتحاد میں بدل دیا۔

امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے اپنی گفتگو میں کہا: امت واحدہ پاکستان کا یہ وفد اتحاد بین المسلمین کا مظہر ہے۔ پاکستان میں استعمار نے وہی فتنے پیدا کرنے کی کوشش کی جو عراق میں کیا گیا ۔اسی سازش کے تحت تکفیریوں نے پاکستان کے 27ہزار شیعہ اور70ہزار اہل سنت کو شہید کیا۔ دونوں مسالک کے قاتل تکفیری ہیں۔ تکفیری لبادے میں چھپے ہوئے بظاہر مسلمان چہروں نے پاکستان کے شیعہ سنی عوام کو بہت نقصان پہنچایا۔ ایسے میں شیعہ سنی مسلمانوں کے مابین اتحاد وقت کی اہم ضرورت اور تکفیری سازشوں میں رکاوٹ ثابت ہوگی۔

اس موقع پر مدرس و معلم الشیخ الطریحی نے اپنی گفتگو میں کہا: میں نے پاکستان کے صوبوں اور شہروں میں وقت گزارا۔پاکستان کے عوام نبی اکرم (ص) سے والہانہ عشق کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو عمل معاشرے میں دراڑ پیدا کرے وہ کسی صورت جائز نہیں۔ ہمیں اخوت اسلامی کے اصولوں پہ کاربند ہونا چاہیے۔

آخر میں وفد میں شامل علمائے کرام نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور عراق کا دشمن عالمی استعمار ہے۔ وحدت اسلامی ہی مسائل کا حل ہے۔ پاکستان کے عوام اہلبیت کرام (ع) سے محبت کرتے ہیں اور یہ وفد اس کا مظہر ہے۔نشست کے آخر میں نمازِ باجماعت ادا کی گئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .