حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الصدر پارٹی عراق کے سربراہ سید مقتدیٰ صدر نے شامی حکومت پر عائد پابندیوں اور محاصروں کو مکمل طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، سید مقتدیٰ الصدر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ اداروں اور حکومتوں کے خلاف کوئی بھی بین الاقوامی اقتصادی پابندیاں، مظلوم اقوام کو گھٹنے ٹیکنے اور ان پر ظلم و بربریت کے استعمار کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے کبھی بھی سود مند ثابت نہیں ہوئیں ہیں۔
مقتدیٰ الصدر نے مزید کہا کہ شامی قوم کو بیماریوں، بھوک، غربت، دہشت گردی اور ایندھن کی کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ یہ کونسا ظلم ہے جو ان پر ڈھایا جا رہا ہے؟ کیا یہ جولان اور اسرائیل کی وجہ سے ہے یا قوم کو گھٹنے ٹیکنے اور مغربی استعمار کے سامنے تسلیم کرنا ہے؟
الصدر پارٹی عراق کے سربراہ عالمی ممالک کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شامی قوم کو موت جیسی آفت کا سامنا ہے، لہٰذا ہمیں اس قوم کو بچانے کیلئے متحد ہونا پڑے گا اور اس پر عائد پابندیاں اور ناکہ بندی ہٹا کر شامی عوام کو ان کے حقوق دلانا ہوگا۔ اس قوم کو زندگی کرنے کا مکمل حق حاصل ہے، کیونکہ اس عظیم قوم نے دہشت گردی اور قابضین کے خلاف اتحاد و یگانگت کا مظاہرہ کیا ہے۔
مقتدیٰ صدر نے مزید کہا کہ شامی قوم کے خلاف جاری غیر انسانی پابندیوں نے اس قوم کو موت، دہشت گردی، ہجرت، بیماریوں اور نقل مکانی کے سوا کچھ نہیں دیا ہے۔ مغرب اس ہولناک صورت حال سے کس قسم کی جمہوریت یا آزادی چاہتا ہے؟