حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کی طرف سے زلزلہ متاثرین کی مدد اور ضروری ساز و سامان فراہم کرنے کے سلسلے میں تاکید کرنے اور بیان دینے کے بعد، حرم امام حسین علیہ السلام کی جانب سے ساز و سامان اور سامان شام کی جانب روانہ کیا۔
عراق اور شام کی سرحد ملنے کی وجہ سے یہ ضروری ساز و سامان کئی ٹرکوں اور ٹریلروں کی شکل میں شام میں داخل ہوں گے تاکہ اس ملک کے زلزلہ زدہ لوگوں کو آسانی سے دستیاب ہو سکے۔ نیز حرم مضاف امام حسین علیہ السلام کے خادمین کو بھی شام کے زلزلہ متاثرین میں حرم کی جانب سے کھانا پکانے اور ضروت مندوں میں تقسیم کرنے کے لیے شام بھیجا جائے گا۔
حرم امام حسین علیہ السلام کی کی رپورٹ کے مطابق، ایک ہزار ٹن بھیجے گئے سامان میں 100 ٹن چاول، 150 ٹن آٹا، 50 ٹن ٹماٹر کا پیسٹ، 90 ٹن تیل، 40 ٹن چنے، 40 ٹن دال، 50 ٹن پھلیاں شامل ہیں۔ ، 10 ٹن پاؤڈر دودھ، 50 ٹن خالص دودھ، 50 ٹن کھجور، 5 ٹن نمک، اور زلزلہ زدگان کے لیے درکار کئی ٹن اشیاء، جن میں 100 ٹن طبی سامان، 20،000 ٹن کمبل، 20،000 ٹن گدے اور تکیے شامل ہیں۔ 2500 ٹن کینڈی بکس، 1500 خاندانوں کے لیے مختلف کپڑے شام بھیجے گئے۔
اس کے علاوہ 2موبائل ہسپتالوں کے قیام کے لیے 100 طبی عملے کو زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے شام بھیجا گیا اور متاثرہ افراد کے لیے امدادی پیکج میں 10 ہزار لیٹر پٹرول، 15 ہزار لیٹر گیس اور 10 ہزار لیٹر پانی بھی شامل ہے جسے شام کے زلزلہ متاثرین کے لئے حرم امام حسین علیہ السلام کی جانب سے میں بھیجا گیا۔
اس سے قبل حرم امام رضا علیہ السلام کے خادمین نے شام اور ترکی کے زلزلہ متاثرین کے لیے ضروری پیکج بھیجنے کے ساتھ ساتھ زلزلہ متاثرین کے لئے حرم مطہر کا مقدس کھانا بھی پکایا اور تقسیم کیا۔