حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی اور شام میں ملبے تلے سے مزید لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جب کہ زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کی تمام امیدیں تقریباً ختم ہو چکی ہیں۔ زلزلے کو آٹھ دن گزر چکے ہیں۔
استنبول پہنچنے والے ترک فوجی طیارے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد پہنچا رہے ہیں۔ ترکی کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ زمینی راستے سے آنے والی امداد کو متاثرہ علاقوں تک پہنچانے کے لیے ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے شام میں زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے اگلے تین ماہ کے دوران 400 ملین ڈالر کی امداد جمع کرنے کی اپیل کی ہے۔
اسی طرح کی اپیل ترکی کے زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے بھی کی جا رہی ہے۔ گوتریس نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ پچاس لاکھ شامیوں کی مدد کے لیے فوری طور پر کام کریں۔
دریں اثنا، امارات نے کہا ہے کہ وہ شام اور ترکی میں زلزلہ زدگان کے لیے امداد بھیجنا جاری رکھے گا۔ امارات نے اب تک انسانی امداد کے 30 طیارے شام اور اتنی ہی رقم ترکی بھیجی ہے۔
اسی دوران اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق شام اور ترکی میں زلزلے سے 70 لاکھ سے زائد بچے متاثر ہوئے ہیں۔ یونیسیف نے کہا کہ ترکی میں 45 لاکھ اور شام میں 25 لاکھ بچے زلزلے سے متاثر ہوئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران اپنے آغاز سے ہی زلزلہ زدگان کو ہر قسم کی مدد فراہم کرتا رہا ہے۔ ایران سے شام اور ترکی تک ہر سطح پر امداد پہنچ رہی ہے، انسانی امداد کے ساتھ ساتھ ماہرین کی ٹیمیں بھی بھیجی گئی ہیں۔