تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِيَ ۚ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَةٌ لَّا فَارِضٌ وَلَا بِكْرٌ عَوَانٌ بَيْنَ ذَٰلِكَ ۖ فَافْعَلُوا مَا تُؤْمَرُونَ ﴿بقرہ 68﴾
ترجمہ: انہوں نے کہا ہماری خاطر اپنے پروردگار سے التجا کیجئے کہ وہ ہمیں کھل کر بتائے کہ گائے کیسی ہو؟ (موسیٰ نے) کہا وہ (اللہ) فرماتا ہے کہ جو نہ بوڑھی ہو نہ بچہ۔ بلکہ ان دونوں کے بین (اوسط عمر کی ہو) جو حکم تمہیں دیا جا رہا ہے اس کی تعمیل کرو۔
📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕
1️⃣ حضرت موسٰی علیہ السلام کی قوم کو قتل کا معمہ حل کرنے کے لیے ہر طرح کی گائے کافی ہوگی، اس پر یقین نہ تھا.
2️⃣ حضرت موسٰی علیہ السلام نے اپنی قوم کو جواں سال گائے ذبح کرنے کا حکم دیا.
3️⃣ دیگر خصوصیات کے سوال کرنے سے پہلے گائے کا جواں سال ہونا ہی ضروری و لازم تھا جس کے ذبح کرنے پر بنی اسرائیل مامور تھے.
4️⃣ حضرت موسٰی علیہ السلام نے لوگوں سے چاہا کہ جس گائے کے ذبح کرنے پر مامور ہیں اس کے بارے میں مزید سوالات کر کے خود کو مشکلات سے دوچار نہ کریں.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•