تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِيَ إِنَّ الْبَقَرَ تَشَابَهَ عَلَيْنَا وَإِنَّا إِن شَاءَ اللَّهُ لَمُهْتَدُونَ ﴿بقرہ ٧٠﴾
ترجمہ: وہ بولے ہماری طرف سے اپنے پروردگار سے عرض کیجئے کہ وہ ہمیں کُھل کر بتائے کہ وہ گائے کیسی ہو چونکہ یہ گائے ہم پر مشتبہ ہوگئی ہے؟ اور اگر اللہ نے چاہا تو ہم (اس گائے تک) صحیح راستہ پا جائیں گے۔
📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕
1️⃣ حضرت موسٰى عليہ السلام كى قوم نے مذكورہ گائے كے رنگ اور عمر كى خصوصيات كو كافى نہ سمجھتے ہوئے اس كى مزيد خصوصيات كى توضيح مانگى۔
2️⃣ حضرت موسٰى عليہالسلام كى قوم كو يہ يقين تھا كہ ذبح اور معمہ قتل كے حل والى گائے كى خصوصيات بے نظير ہونى چاہیے۔
3️⃣ حضرت موسٰى عليہ السلام كى قوم آخرى سوال سے گائے كے معين ہونے اور حيرت و پريشانى سے نكلنے كے لئے پر اميد تھی۔
4️⃣ ذبح ہونے والى گائے ملنے كيلئے حضرت موسٰى عليہ السلام كى قوم كا اعتماد مشيت الٰہى پر تھا۔
5️⃣ انسانوں كا ہدايت پانا اور حيرت و سرگردانى سے نكلنا اللہ تعالىٰ كے اختيار اور اس كى مشيت سے ممكن ہے۔
6️⃣ حضرت موسٰى عليہالسلام كى قوم كو بارگاہ رب العزت سے آپ عليہ السلام كى دعاؤں كى قبوليت اور اپنے مطالبوں كے پورا ہونے كا اطمينان تھا۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•