تفسیر سورہ بقرہ
-
عطر قرآن:
سورہ آل عمران:نزول کے زمانے میں ہی قرآن، کاتبان وحی کے ذریعے لکھ لیا جاتا تھا
حوزہ|قرآن ایک ایسی کتاب ہے جو حقائق اور واقعیات کے مطابق ہے۔ آسمانی کتابیں ایک جیسی اور آپس میں ہم آہنگ ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:معاشرہ کے سربراہوں کو افراد کی طاقت سے زیادہ ان پر فرائض عائد نہیں کرنا چاہیئے
حوزہ|اللہ تعالیٰ کی جانب سے عائد کردہ فرائض و تکالیف ہر انسان کی ظرفیت و صلاحیت کے مطابق ہیں۔انسان کے اچھے اور برے اعمال کے نتائج خود اس کی طرف پلٹتے ہیں۔
-
سورہ بقرہ:دین کی تبلیغ و ترویج کرنے والوں کا دین پر یقین ہونا چاہیے
حوزہ|ایمان کا لازمہ قبول کرنا، اطاعت کرنا اور سر تسلیم خم کرنا ہے۔پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مومنین ہر ایک پیغمبر پر ایمان رکھتے ہیں اور کسی ایک کا بھی انکار نہیں کرتے
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:انسان کا نفس اور باطن اس کے اعمال کا سرچشمہ ہیں
حوزہ|آسمانوں اور زمین کی تمام موجوادت کا تنہا مالک خداوند عالم ہے۔ گواہی چھپانے والے کو اللہ تعالیٰ کی تنبیہ اور ان کے گناہ کا محاسبہ۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:گواہی کا چھپانا، چھپانے والے کے باطنی کفر کی حکایت کرتا ہے
حوزہ|اگر کاتب نہ مل سکے تو قرض کی دستاویز کی بجائے کوئی چیز گروی (رہن) رکھ سکتے ہیں۔ اگر مقروض پر اعتماد ہو تو کوئی چیز گروی رکھنا ضروری نہیں ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:ہر صاحب فن اور دانشور کی اپنے اپنے فن اور دانش میں ذمہ داری کی طرف توجہ ضروری ہے
حوزہ|معاشرہ کے اقتصادی تعلقات منظم و مرتب کرنے میں بہت ٹھوس اقدامات اور سوچ بچار کی ضرورت ہے
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:انسان کے دنیوی اعمال باقی رہیں گے اور ناقابل فنا ہیں
حوزہ|قیامت کی طرف توجہ انسان کو برے اعمال سے روکتا اور نیک اعمال کی ترغیب دلاتی ہے
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:تنگ دست مقروض کو پکڑ لینا اور اس کی معمولی ضروریات زندگی پر قبضہ کر لینا جائز نہیں
حوزہ|مہلت دینے کی بجائے قرض خواہ کا تنگ دست مقروض کو معاف کر دینا زیادہ قابل قدر ہے۔نیک اعمال کے انجام سے آگاہی انسان کو انجام دینے پر ابھارتا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:سود خوروں کے لئے اپنے ناشائستہ کردار سے توبہ کرنے کا دروازہ کھلا ہے
حوزہ|اگر سود خور اپنے عمل سے توبہ نہ کریں تو وہ اصل سرمایہ کے بھی مالک نہیں۔ اسلام کے اقتصادی نظام کی بنیاد عدل و عدالت ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:مومنین کا فریضہ تقویٰ کی مراعات کرنا ہے
حوزہ|سود خوری سے اجتناب اور سودی منافع سے چشم پوشی کرنا مومنین کا فریضہ ہے۔مصالح و مفاسد بیان کر کے فکری آمادگی پیدا کرنا قرآن کریم کے تبلیغی اور تربیتی طریقوں میں سے ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:عبادی مسائل کے ساتھ ساتھ اقتصادی مسائل کی طرف بھی توجہ رہے
حوزہ|خداوند متعال کے مخصوص اجر سے بہرہ مند ہونے کے لئے ضروری ہے کہ ایمان، عمل صالح کے ہمراہ ہو
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:صدقہ اور انفاق کا رائج ہونا اقتصادی نظام کی رونق کا سبب ہے
حوزہ|نعمتوں کی ناشکری کرنے والے اور گناہگار افراد اللہ کی محبت سے محروم ہیں
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:سود خور شیطان زدہ لوگوں کی طرح بدحال، دیوانے اور اضطراب کا شکار ہوتے ہیں
حوزہ|سود خور اپنی سعادت اور خوشبختی کے لئے غلط راستے کا انتخاب کرتا ہے۔ سود خوروں کی نظر میں خرید و فروش اور سود کے ایک جیسا ہونے کا غلط تصور ان کے سود خور ہونے کی وجہ سے ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:باطنی سکون، راہِ خدا مین انفاق کرنے کا ثمر
حوزہ|انفاق کرنے والوں کو خدا کی پاداش۔ ان کے نیک عمل کا نتیجہ ہے۔عمل خیر کی طرف راغب کرنے میں اجر کے وعدے اور ضمانت کا کردار۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:سخت نیازمندی کے باوجود بے نیازی اور آبرومندی کا اظہار کرنا اور عفت نفس کا خیال رکھنا قابلِ قدر ہے
حوزہ|ضروریات زندگی کا پورا کرنا ضروری ہے اگرچہ اس کے لئے کوشش کرنی پڑے اور سختیاں جھیلنی پڑیں۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:دین و مذہب کو مدّنظر رکھے بغیر بے نواؤں کی حاجت روائی کرنا اسلام کا بنیادی اصول ہے
حوزہ|انفاق، اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کا بہترین ذریعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کی خوشنودی تب حاصل ہوتی ہے جب اس کے لئے جدوجہد اور کوشش کی جائے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:فقراء کو مخفی طور پر صدقہ کرنا بعض گناہوں کا کفارہ ہے
حوزہ|علی الاعلان صدقہ دینا نیک اور قدر و قیمت والا عمل ہے۔انفاق کرنے والے کے لئے آشکار صدقہ دینے کی بجائے مخفی طور پر صدقہ دینے کا زیادہ فائدہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:اللہ تعالیٰ انفاق اور نذر و نیاز کی کمیت اور کیفیت سے آگاہ ہے اگرچہ معمولی ہی کیوں نہ ہو
حوزہ|انفاق اور نذر کو پورا کرنا معاشرے میں باہمی تعاون کے پیدا ہونے اور اس کی وسعت کا سبب ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:حکمت و دانائی خدا کی عنایت ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے
حوزہ|صرف صاحبان عقل و خرد اللہ تعالیٰ کی حکمتوں سے نصیحت حاصل کرتے ہیں۔ حقائق اور معارف دینی کا ادراک صرف عقل کے سائے میں ممکن ہے۔
-
اسلامی کیلنڈر
سورہ بقرہ:شیطان انسان کو فقر و تنگدستی سے ڈرا کر انفاق کرنے سے منع کرتا ہے
حوزہ|شیطان انسان کو پاکیزہ اور مرغوب چیزوں کے انفاق سے روکتا ہے۔تنگدستی کا ڈر، انفاق سے روکنے کا شیطانی حربہ۔
-
اسلامی کیلنڈر
سورہ بقرہ:اللہ تعالیٰ انفاق کرنے والوں کے انفاق سے بے نیاز ہونے کے باوجود ان کی ستائش کرتا ہے
حوزہ|پاکیزہ اور پسندیدہ کمائی سے انفاق کرنا چاہیے۔ ہر قسم کی کمائی سے انفاق کرنا چاہیے خواہ وہ تجارت سے ہو یا زراعت سے یا معدنیات سے ہو۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:ہر قسم کی کمائی سے انفاق کرنا چاہیے خواہ وہ تجارت سے ہو یا زراعت سے یا معدنیات سے ہو
حوزہ| ناروا کاموں سے پرہیز، دینی احکام و قوانین کی پابندی اور انسان کی تربیت کے لئے انسان کو اپنے ضمیر کے فیصلے کی طرف متوجہ کرنا قرآن کریم کی روش ہے۔اللہ تعالیٰ انفاق کرنے والوں کے انفاق سے بے نیاز ہونے کے باوجود ان کی ستائش کرتا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:احسان جتانے، تکلیف پہنچانے اور ریاکاری کرنے سے انفاق اکارت ہو جاتا ہے
حوزہ|رضائے الہی اور استحکام نفس کے لئے بغیر ریاکاری، بغیر احسان جتائے اور تکلیف پہنچائے جو انفاق کیا جائے اس کے بڑے فوائد ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:رضائے خدا اسے حاصل ہوتی ہے جو اسے حاصل کرنے کی جستجو اور کوشش میں نکلے
حوزہ|انفاق کرنے والے فیوض الہیٰ سے بہرہ مند ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔خلوص پر مبنی عمل انسان کے کمال اور ترقی کا موجب ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:احسان جتانا اور اذیت پہنچانا صدقات کو بے اثر کر دیتا ہے
حوزہ|احسان اور ریاکاری کے ساتھ انفاق کرنے والوں کی مثال اس صاف چٹان کی سی ہے کہ جس پر مٹی کی پتلی سی تہہ ہو اور اس میں بیج ڈالے جائیں اچانک موسلا دھار بارش ہو اور ساری خاک کو بہا کر لے جائے اور صرف ناقابل زراعت پتھر رہ جائیں۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:اچھى بات اور عفو و درگذر اس عطيے يا ہديے سے بہتر ہے جس كے پيچھے اذيت ہو
حوزہ|معاشرہ ميں لوگوں كے ساتھ اچھى گفتگو كرنا اور ان كے رازوں پر پردہ ڈالنا قدر و قيمت ركھتا ہے۔ انسان كى شخصيت كى حفاظت اور نگہدارى اسلام كى بنيادى قدروں ميں سے ہے۔
-
احکام شرعی:
بیوی اور بچوں سے جھوٹ بولنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
حوزہ|کسی بھی صورت میں اور کسی سے بھی چاہیے وہ بچہ ہو یا بیوی ہو یا کوئی فرد جھوٹ بولنا حرام ہے اور گناہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:اسلام نے حاجت مندوں اور ضرورت مندوں كى شخصيت كے تحفظ كا خيال ركھا ہے
حوزہ|راہِ خدا ميں انفاق كرنے والے نہ تو مستقبل سے خوفزدہ ہوتے ہيں كہ تہى دست ہو جائيں گے اور نہ ماضى ميں خرچ كئے ہوئے پر غم كھاتے ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:راہِ خدا میں خرچ کیا جانے والا مال اس بیج کی مانند ہے جس سے سات خوشے اگیں اور ہر خوشے میں سو دانے ہوں
حوزہ|حقائق، اقدار اور جزاؤں کو بیان کرنے کے لئے تمثیل سے کام لینا قرآن کریم کی ایک روش ہے۔خرچ کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ اجرِ کثیر ملنا اس کے تسلسل کے ساتھ خرچ کرنے پر موقوف ہے۔
-
عطر قرآن:
سورہ بقرہ:اللہ تعالى نے اپنے بعض خاص بندوں كوولايت تكوينى عطا كر ركھى ہے
حوزہ|خدا كى جانب سے عملى نمونوں كا پيش كيا جانا، اثبات حق اور ہدايت الہى كا ايك طريقہ ہے۔حضرت ابراہيم علیہ السلام نے جن چار پرندوں كا انتخاب كيا وہ مور، مرغ، كبوتر اور كوا تھے۔