بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
لِّلَّـهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَإِن تُبْدُوا مَا فِي أَنفُسِكُمْ أَوْ تُخْفُوهُ يُحَاسِبْكُم بِهِ اللَّـهُ ۖ فَيَغْفِرُ لِمَن يَشَاءُ وَيُعَذِّبُ مَن يَشَاءُ ۗ وَاللَّـهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿بقرہ، 284﴾
ترجمہ: جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے (سب کچھ) خدا کا ہے۔ اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے۔ خواہ تم اس کو ظاہر کرو یا اسے چھپاؤ۔ خدا سب کا تم سے محاسبہ کرے گا۔ اور پھر جسے چاہے گا۔ بخش دے گا اور جسے چاہے گا سزا دے گا۔ اللہ ہر چیز پر قادر ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ آسمانوں اور زمین کی تمام موجوادت کا تنہا مالک خداوند عالم ہے.
2️⃣ گواہی چھپانے والے کو اللہ تعالیٰ کی تنبیہ اور ان کے گناہ کا محاسبہ.
3️⃣ انسان کا نفس اور باطن اس کے اعمال کا سرچشمہ ہیں.
4️⃣ انسانوں کے گناہوں کی بخشش یا ان پر عذاب کرنا مشیت الہیٰ سے وابستہ ہے.
5️⃣ قرآن کریم کا انسانوں کی تربیت میں خوف و رجاء (خوف و امید) کی روش سے استفادہ کرنا.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ