بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِّنَ اللَّـهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ ﴿بقرہ، 279﴾
ترجمہ: لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا تو پھر خدا اور اس کے رسول سے جنگ کرنے کے لئے تیار ہو جاؤ۔ اور اگر اب بھی تم توبہ کرلو۔ تو تمہارا اصل مال تمہارا ہوگا (جو تمہیں مل جائے گا)۔ نہ تم (زائد لے کر) کسی پر ظلم کروگے اور نہ (اصل مال خوردبرد کرکے) تم پر ظلم کیا جائے گا.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ سود خوروں کے خلاف خدا و رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بڑی جنگ.
2️⃣ سود خوری بہت بڑا گناہ ہے.
3️⃣ سود خوروں کے لئے اپنے ناشائستہ کردار سے توبہ کرنے کا دروازہ کھلا ہے.
4️⃣ اگر سود خور اپنے عمل سے توبہ نہ کریں تو وہ اصل سرمایہ کے بھی مالک نہیں.
5️⃣ اسلام کے اقتصادی نظام کی بنیاد عدل و عدالت ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ