۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
تصاویر/ دیدار معاون امور طلاب حوزه های علمیه با امام جمعه گناوه

حوزہ/ ایران کے شہر گناوہ کے امام جمعہ نے کہا: ’’سود خوری‘‘ قرآن مجید پر عمل نہ کرنے کی واضح مثال ہے، سود خوری کا مطلب ہے خدا و رسولؐ کے خلاف جنگ میں اتر جانا، قرآن مجید میں صرف 7 مرتبہ سود خوری کا ذکر ہے لیکن کہا گیا ہے کہ سود خور ہلاک ہیں اور انہوں نے اپنا ہی نقصان کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایران کے شہر گناوہ کے امام جمعہ حجۃ الاسلام سید عبد الہادی رکنی حسینی نے نماز ظہرین کے بعد بعض شرعی مسائل کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: سود کی دو قسمیں ہیں، کبھی سود قرض کے عنوان سے ہے، کبھی سود معاملہ کے عنوان سے ہے۔

انہوں نے مزید کہا: معاملات اور لین دین میں بعض وقت ناپنے یا تولنے میں سود متحقق ہو جاتا ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین رکنی نے کہا: روز قیامت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بارگاہ خدا وندی میں شکایت کریں گے کہ خدا یا میری قوم نے قرآن کو مہجور کر دیا اور قرآن پر عمل نہیں کیا، جیسا کہ سورہ فرقان میں ارشاد رب العزت ہو رہا ہے: ’’ وَ قالَ الرَّسُولُ يا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هذَا الْقُرْآنَ مَهْجُوراً ‘‘۔

امام جمعہ گناوہ نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: تقریباً دو ارب مسلمان غزہ میں ہو رہے تمام مظالم اور جرائم کے خلاف خاموش ہیں، یہ سکوت قرآن پر عمل نہ کرنے کی واضح مثال ہے۔

شہر گناوہ کے امام جمعہ نے کہا: ’’سود خوری‘‘ قرآن مجید پر عمل نہ کرنے کی واضح مثال ہے، سود خوری کا مطلب ہے خدا و رسولؐ کے خلاف جنگ میں اتر جانا، قرآن مجید میں صرف 7 مرتبہ سود خوری کا ذکر ہے لیکن کہا گیا ہے کہ سود خور ہلاک ہیں اور انہوں نے اپنا ہی نقصان کیا ہے۔

حجۃ الاسلام رکنی حسینی نے مزید کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ ان فقہاء میں سے ہیں جو سود کی بحث میں کسی شرعی حیلے ’’حِیَل شرعی‘‘ کو قبول نہیں کرتے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .