بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿بقرہ، 278﴾
ترجمہ: اے ایمان والو! خدا (کی نافرمانی) سے ڈرو۔ اور جو کچھ سود (لوگوں کے ذمے) باقی رہ گیا ہے۔ اسے چھوڑ دو اگر تم ایمان والے ہو.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ مومنین کا فریضہ تقویٰ کی مراعات کرنا ہے.
2️⃣ سود، ایمان اور تقویٰ سے میل نہیں کھاتا.
3️⃣ سود خوری زمانہ جاہلیت کی رسومات میں سے ہے.
4️⃣ ایمان کئی مراتب اور درجے رکھتا ہے.
5️⃣ سود خور لوگ سودی منافع کے مالک نہیں ہیں.
6️⃣ سود خوری سے اجتناب اور سودی منافع سے چشم پوشی کرنا مومنین کا فریضہ ہے.
7️⃣ مصالح و مفاسد بیان کر کے فکری آمادگی پیدا کرنا قرآن کریم کے تبلیغی اور تربیتی طریقوں میں سے ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ