بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَإِن كُنتُمْ عَلَىٰ سَفَرٍ وَلَمْ تَجِدُوا كَاتِبًا فَرِهَانٌ مَّقْبُوضَةٌ ۖ فَإِنْ أَمِنَ بَعْضُكُم بَعْضًا فَلْيُؤَدِّ الَّذِي اؤْتُمِنَ أَمَانَتَهُ وَلْيَتَّقِ اللَّـهَ رَبَّهُ ۗ وَلَا تَكْتُمُوا الشَّهَادَةَ ۚ وَمَن يَكْتُمْهَا فَإِنَّهُ آثِمٌ قَلْبُهُ ۗ وَاللَّـهُ بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ ﴿بقرہ، 283﴾
ترجمہ: اور اگر تم سفر میں ہو اور تمہیں کاتب نہ ملے تو رہن باقبضہ رکھ لو۔ اور اگر تم میں سے ایک کو دوسرے پر اعتبار ہو۔ تو جس پر اعتبار کیا گیا ہے۔ اسے چاہیے کہ اپنی امانت واپس کر دے اور اپنے پروردگار (کی مخالفت) سے ڈرے۔ اور گواہی کو نہ چھپاؤ۔ اور جو اسے چھپائے گا اس کا دل گنہگار ہوگا۔ اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس کو خوب جانتا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ اگر کاتب نہ مل سکے تو قرض کی دستاویز کی بجائے کوئی چیز گروی (رہن) رکھ سکتے ہیں.
2️⃣ اگر مقروض پر اعتماد ہو تو کوئی چیز گروی رکھنا ضروری نہیں ہے.
3️⃣ گروی رکھی ہوئی چیز امانت ہے اور امانت میں خیانت حرام ہے.
4️⃣ اقتصادی اور تجاری لین دین کے آسان ہونے میں اعتماد و امانت کی تاثیر.
5️⃣ اسلام میں اخلاقیات کا اقتصادی روابط سے ہم آہنگ ہونا.
6️⃣ گواہی کا چھپانا، چھپانے والے کے باطنی کفر کی حکایت کرتا ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ