بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّـهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِهِ ۚ وَقَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۖ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ ﴿بقرہ، 285﴾
ترجمہ: رسول (ص) ان تمام باتوں پر ایمان رکھتا ہے جو ان کے پروردگار کی طرف سے ان پر اتاری گئی ہیں اور مؤمنین بھی (سب) خدا پر اس کے ملائکہ پر، اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان رکھتے ہیں۔ (وہ کہتے ہیں کہ) ہم خدا کے رسولوں میں تفریق نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ ہم نے فرمانِ الٰہی سنا اور اس کی اطاعت کی! پروردگار ہمیں تیری مغفرت درکار ہے۔ اور تیری ہی طرف پلٹ کر آنا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ دین کی تبلیغ و ترویج کرنے والوں کا دین پر یقین ہونا چاہیے.
2️⃣ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایمان کا دوسرے مومنین کے ایمان پر افضل و برتر ہونا.
3️⃣ ایمان کے کئی مراتب ہیں.
4️⃣ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مومنین ہر ایک پیغمبر پر ایمان رکھتے ہیں اور کسی ایک کا بھی انکار نہیں کرتے.
5️⃣ مومنین کی نظر میں تمام انبیاء کرام علیہم السلام کا عقیدہ اور ہدف ایک تھا.
6️⃣ تمام انبیاء علیہم السلام اور آسمانی کتابوں میں سے ہر ایک پر ایمان ضروری ہے.
7️⃣ ایمان کا لازمہ قبول کرنا، اطاعت کرنا اور سر تسلیم خم کرنا ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ