۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
تصاویر / درس اخلاق آیت الله محسن فقیهی در مدرسه علمیه آیت الله العظمی گلپایگانی

حوزہ / حوزہ علمیہ کے استاد نے کہا: معاشرے میں یہ انحرافات کہاں سے وجود میں آئے؟ معاشرہ کی ہدایت کے لئے دین کی تبلیغ کرنا ہر ایک خصوصاً علمائے کرام کے شرعی فرائض میں سے ہے، جس پر بہت تاکید کی گئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ محسن فقیہی نے دارالزہرا (س) انسٹی ٹیوٹ کے طلبہ کے ایک اجتماع میں تبلیغِ دین کی اہمیت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: دین کی تبلیغ کرنا ہر ایک خصوصاً علمائے کرام کے شرعی فرائض میں سے ہے، جس پر بزرگ علماء کے اقوال میں بہت تاکید کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا: حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی رضوان اللہ علیہ نے تبلیغ دین کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے یہ عظیم ادارہ قائم کیا اور تاکہ معاشرے میں اس معنوی حرکت کو جاری و ساری رکھا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا: حال ہی میں رہبر معظم انقلابِ نے اسی سلسلہ میں "جہاد تبیین" کو مطرح کیا ہے۔ جہاد تبیین اور تبلیغِ دین خداوند متعال کی خواہش اور حکم کے مطابق ہے۔ قرآن کریم کی سورہ مبارکہ توبہ کی آیت نمبر 122 میں ارشاد ہوتا ہے: "فَلولا نَفَرَ مِن کلّ فِرقَه مِنهُم طائفه لِیَتَفقّهوا فِی الدّین و لینذرو قَومَهُم اذا رَجَعوا اِلیهم لَعلّهُم یَحذَرون" یعنی "ایسا کیوں نہیں ہو سکتا کہ ہر جماعت میں سے کچھ لوگ نکل آئیں تاکہ وہ دین میں تفقہ (دین کی سمجھ بوجھ) حاصل کریں اور جب (تعلیم و تربیت کے بعد) اپنی قوم کے پاس لوٹ کر آئیں۔ تو اسے (جہالت بے ایمانی اور بد عملی کے نتائج سے) ڈرائیں تاکہ وہ ڈریں۔"

آیت اللہ محسن فقیہی نے کہا: یاد رہے کہ تبلیغِ دین کے لئے بعض مقدمات کی ضرورت ہے جس میں سب سے مہم "تعلیم و تعلّم" ہے۔چونکہ تبلیغِ دین اگر جہالت کے ساتھ انجام پائے تو یہ صراطِ مستقیم کے بجائے انحراف کی طرف لے جاتی ہے۔

حوزہ علمیہ کے اس استاد نے کہا: اگر معاشرے میں تبلیغِ دین انجام دینے والے کے پاس علمی مہارت اور علم پر تسلط نہ ہو تو وہ مسائل کا صحیح جواب نہیں دے سکتا یا اگر جواب دے بھی لے تو وہ جواب نامکمل ہوتا ہے۔ اس لیے جو فرد تبلیغِ دین کا فریضہ انجام دے رہا ہے اسے مختلف پہلوؤں سے اور علمی طور پر مضبوط ہونا چاہیے وگرنہ تبلیغ مؤثر واقع نہیں ہوتی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .