حوزہ نیوز ایجنسی اردبیل سے رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر بیلہ سوار کے گورنر صاحب علی اصغری نے اس شہر میں منعقدہ جہاد تبیین کیمپ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا: آج جہاد تبیین ہمارے معاشرے کی ناقابل تردید ضرورتوں میں سے ایک ہے۔ اس اہم فریضہ کے ساتھ ہمیں اپنی غیور عوام کے لیے حقائق اور مسائل کو بیان کرنا چاہیے تاکہ دشمن کی باطل امیدیں کبھی پوری نہ ہوں۔
انہوں نے شہید قاسم سلیمانی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا: شہید سلیمانی ایک راستے اور مکتب کے طور پر تھا اور ہونا بھی چاہیے، ہمیں یہ دیکھنا اور جاننا چاہئے کہ اس عظیم شہید کی خصوصیات کیا تھیں اور مختلف مسائل اور موضوعات کے بارے میں ان کا نقطۂ نظر کیا تھا؟۔
شہر بیلہ سوار کے گورنر نے مزید کہا: شہید سلیمانی کے مقدس جسد خاکی کی تدفین کے لیے لاکھوں افراد موجود تھے، جس سے دشمنوں کی سازشوں کے ناکام ہونے کا پتا چلتا ہے۔
انہوں نے جہادِتبیین کی اہمیت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: آج جہاد تبیین ہمارے معاشرے کی ناقابل تردید ضرورتوں میں سے ایک ہے۔ اس اہم فریضہ کے ساتھ ہمیں اپنی غیور عوام کے لیے حقائق اور مسائل کو بیان کرنا چاہیے تاکہ دشمن کی باطل امیدیں پوری نہ ہوں۔