حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ مرجع تقلید حضرت آیت اللہ نوری ہمدانی نے قم کی مساجد کے ائمہ جماعت اور ثقافتی کارکنوں کی کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں کہا:
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمنِ الرَّحیمِ
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِینَ وَ الصَّلَاةُ وَ السَّلَامُ عَلَی سَیِّدِنا وَ نَبِیِّنَا أَبِی الْقَاسِمِ المصطفی مُحَمَّد وَ عَلَی أهلِ بَیتِهِ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ سیَّما بَقیَّهَ اللَّهِ فِی الأرَضینَ.
علماء کرام اور مساجد اور مذہبی و سیاسی امور میں سرگرم مرد و خواتین حضرات کے لئے ایسی کانفرنس کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
قرآن کریم کی جن آیات پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے ان میں سے ایک سورہ ابراہیم کی ساتویں آیت ہے۔ جس میں خداوند متعال فرماتا ہے "لَئِن شَکَرتُم لَأَزیدَنَّکُم وَلَئِن کَفَرتُم إِنَّ عَذابی لَشَدیدٌ"، یہ آیتِ کریمہ شب و روز ہماری آنکھوں کے سامنے ہونی چاہئے۔ ہمیں خداوند متعال کی نعمتوں کا قدردان اور احسان مند ہونا چاہئے اور یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ کفرانِ نعمت اور ناشکری کا انجام کیا ہوتا ہے؟۔
خداوند متعال کی نعمتوں میں سے ایک نعمت آزادی اور استقلال کی نعمت ہے۔ استبداد اور ظلم و ستم سے آزادی، استکبار کی قید سے آزادی اور مشرق و مغرب سے استقلال، یقیناً اس مقصد کے حصول کے لیے ہزاروں بے گناہوں کا خون زمین پر بہایا گیا اور بہت سے لوگوں کو جیلوں، شکنجوں اور جلاوطنی کا سامنا کرنا پڑا۔
اس بنا پر اس کی حفاظت اور حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے اور عوام اور حکام کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر ہم خداوند متعال کی اس نعمت کے سامنے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتے تو اس سلسلہ میں کل اس کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔
عوام اور حکام کا مشترکہ فریضہ دشمن کی شناخت ہے اور واضح رہے کہ آج تمام اسلام دشمن قوتیں اور استکبار متحد ہو کر جنگِ نرم اور مختلف ہتھکنڈوں سے اپنے تئیں اسلام و ایران کی عزت کو حقیقی اور مجازی انداز سے تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ لہٰذا مساجد کو ایک اہم اور ایک مضبوط قلعہ کے طور پر جہاد تبیین کے مرکز کا کردار ادا کرنا چاہیے۔
اسلامی حکام کا فرض ہے کہ وہ عوام کی خدمت کریں۔ بدعنوانی کی روک تھام، معاشی اور اقتصادی مسائل کا حل، روزگار اور ذاتی گھر کے مسائل کو حل کرناوغیرہ اسلامی حکام کے دوسرے فرائض میں سےہیں۔