حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سنندج شہر کے اہلسنت امام جمعہ مولوی فائق رستمی نے کہا: اسلامی معاشرے کے ذمہ داروں کو ہمیشہ عوام کی خدمت اور ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا: ایک مضبوط معیشت بلاشبہ جہادی اور انتھک حکام اور منتظمین کی کوششوں کی متقاضی ہے اور مہنگائی کو روکنے اور پیداوار میں اضافے کے نعرے کا حصول حکام کی سنجیدہ کوششوں سے ہی ممکن ہے۔
لیڈر شپ ماہرین کی اسمبلی میں کردستان کے عوام کے نمائندے نے مزید کہا: "بدقسمتی سے، مارکیٹ میں افراط زر نے معاشرے کے ایک بڑے حصے کی قوت خرید کو شدید طور پر کم کر دیا ہے، لہذا اقتصادی مسائل کو حل کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔ حکام."
مولوی فائق رستمی نے کہا: ہمیں اپنی ملکی داخلی صلاحیتوں سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنا چاہیے۔ ہمارے نوجوانوں میں اچھی صلاحیتیں موجود ہیں جنہیں ملک کے انتظام و انصرام کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: آج غزہ اور فلسطین کے عوام کے خلاف صیہونیوں کی نسل کشی اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ دنیا کے کئی ممالک جو کبھی صیہونیوں کی حمایت کرتے تھے، وہ خود بھی اس کا اعتراف کرتے نظر آتے ہیں۔
اس اہلسنت عالم دین نے اپنی گفتگو میں فلسطینی قوم کے خلاف صیہونیوں کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا: بدقسمتی سے صیہونی حکومت نے دنیابھر کی نظروں کے سامنے ایک عظیم قتل عام کا ارتکاب کیا ہے اس لیے دنیا کو بھی اس کے جرائم کے خلاف بھرپور مؤقف اختیار کرنا چاہیے۔