بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ ثُمَّ لَا يُتْبِعُونَ مَا أَنفَقُوا مَنًّا وَلَا أَذًى لَّهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ﴿بقرہ، 262﴾
ترجمہ: جو لوگ راہِ خدا میں اپنے مال خرچ کرتے ہیں اور خرچ کرنے کے بعد نہ احسان جتاتے ہیں اور نہ ایذا پہنچاتے ہیں ان کا اجر و ثواب ان کے پروردگار کے یہاں ہے نہ انہیں کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ انفاق كرتے وقت اور اس كے بعد اس كا ہر قسم كے احسان اور اذيت سے خالى ہونا اس کی قبوليت، قدر و قيمت اور پاداش كى ايك شرط ہے۔
2️⃣ اسلام نے حاجت مندوں اور ضرورت مندوں كى شخصيت كے تحفظ كا خيال ركھا ہے۔
3️⃣ عمل كے وقت اور اس كے بعد احسان جتلانا اور اذيت پہنچانا نيك اعمال كو اكارت كر دیتا ہے۔
4️⃣ راہِ خدا ميں انفاق كرنے والے نہ تو مستقبل سے خوفزدہ ہوتے ہيں كہ تہى دست ہو جائيں گے اور نہ ماضى ميں خرچ كئے ہوئے پر غم كھاتے ہيں۔
5️⃣ راہِ خدا ميں انفاق كرنے والوں كو روز قيامت كوئی حزن و ملال اور خوف و ڈر نہيں ہوگا۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ