۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
عطر قرآن

حوزہ|انفاق اور نذر کو پورا کرنا معاشرے میں باہمی تعاون کے پیدا ہونے اور اس کی وسعت کا سبب ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَمَا أَنفَقْتُم مِّن نَّفَقَةٍ أَوْ نَذَرْتُم مِّن نَّذْرٍ فَإِنَّ اللَّـهَ يَعْلَمُهُ ۗ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنصَارٍ ﴿بقرہ، 270﴾

ترجمہ: اور تم جو کچھ بھی خرچ کرتے ہو یا منت مانتے ہو تو یقینا اللہ اسے جانتا ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ اللہ تعالیٰ انفاق اور نذر و نیاز کی کمیت اور کیفیت سے آگاہ ہے اگرچہ معمولی ہی کیوں نہ ہو.
2️⃣ اللہ تعالیٰ بندوں کے چھوٹے سے چھوٹے عمل سے آگاہ ہے.
3️⃣ اللہ تعالیٰ کا انفاق اور نذر کی طرف رغبت دلانا چاہے وہ کم ہی کیوں نہ ہو.
4️⃣ ظالم و ستمگر ہر قسم کے حامی و ناصر سے محروم رہیں گے.
5️⃣ اللہ تعالیٰ انفاق کرنے والوں اور نذر پر عمل کرنے والوں کا یار و مددگار ہے.
6️⃣ انفاق اور نذر کو پورا کرنا معاشرے میں باہمی تعاون کے پیدا ہونے اور اس کی وسعت کا سبب ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .