حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام میں منت (نذر) ایک عہد ہے جو انسان اللہ کے لیے کرتا ہے کہ اگر اس کی کوئی خواہش یا ضرورت پوری ہو جائے تو وہ اللہ کے لیے کوئی مخصوص عمل انجام دے گا۔ شیعہ فقہ میں منت باندھنے کے کچھ شرعی اصول اور قواعد ہیں، اور اسے پورا کرنا تب ہی واجب ہوتا ہے جب ان اصولوں کے مطابق ہو۔
* سوال: اسلام میں منت کی کیا حیثیت ہے کس صورت میں منت کو پورا کرنا ضروری ہے ؟
1. آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی: آیت اللہ سیستانی کے مطابق: "اگر کوئی اللہ کے لیے نذر کرتا ہے اور وہ عمل مباح و جائز ہے تو اس نذر کو پورا کرنا واجب ہے۔ لیکن اگر نذر حرام، مکروہ، یا غیر ممکن عمل سے متعلق ہو تو وہ باطل ہے۔" مثال کے طور پر، اگر کوئی کہے کہ "اللہ کے نام پر میری نذر ہے کہ اگر میرا فلاں کام ہو گیا تو میں روزانہ نماز شب پڑھوں گا،" تو یہ نذر واجب ہو جائے گی۔
2. آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای: آیت اللہ خامنہ ای کی رائے میں: "منت اسی وقت شرعی حیثیت رکھتی ہے جب اللہ کے نام پر ہو، جائز عمل سے متعلق ہو، اور باندھنے والے کی استطاعت میں ہو۔ اگر یہ شرائط پوری ہوتی ہیں تو اس منت کو پورا کرنا واجب ہے، ورنہ نہیں۔"
حوالہ جات:
"توضیح المسائل (جامع)"، مسئلہ نمبر ۲۶۵۰ تا ۲۶۶۰ (آیت اللہ سیستانی)
"استفتاءات"، حصہ منت و نذر (آیت اللہ خامنہ ای)
"اجوبة الاستفتاءات"، سوالات منت سے متعلقہ (آیت
اللہ سیستانی)