۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍حقائق كى تحريف كرنے والے علماء سے ايمان كى اميد ركھنا ايک بے مورد اور بے جا اميد ہے۔ زمانہ پيامبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كے علمائے يہود قرآن كريم كے الہى ہونے كى مكمل آگاہى ركھتے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
أَفَتَطْمَعُونَ أَن يُؤْمِنُوا لَكُمْ وَقَدْ كَانَ فَرِيقٌ مِّنْهُمْ يَسْمَعُونَ كَلَامَ اللَّـهِ ثُمَّ يُحَرِّفُونَهُ مِن بَعْدِ مَا عَقَلُوهُ وَهُمْ يَعْلَمُونَ ﴿بقرہ 75﴾

ترجمہ: (اے مسلمانو) کیا تم یہ توقع رکھتے ہو کہ یہ (یہودی) تمہارے کہنے سے ایمان لائیں گے حالانکہ ان میں سے ایک گروہ ایسا بھی گزرا ہے جو اللہ کا کلام سنتا تھا اور پھر اسے سمجھنے کے بعد دیدہ و دانستہ اس میں تحریف (رد و بدل) کر دیتا تھا۔

📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕

1️⃣ زمانہ بعثت كے مسلمانوں كو اس دور كے يہوديوں سے توقع اور اميد تھى كہ وہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كى رسالت كى حقانيت اور ان كے پيروكاروں كى تائيد كريں گے۔
2️⃣ صدر اسلام كے مسلمانوں كى دلبستگى اور اميد بنى اسرائيل كے ايمان لانے پر تھی۔
3️⃣ كچھ لوگوں نے بنى اسرائيل سے كلام الہى (تورات) سننے اور سمجھنے كے بعد اس ميں تحريف كردى ۔
4️⃣ علمائے يہود نے تورات ميں معنوى تحريف كى۔
5️⃣ علمائے يہود آگاہى و توجہ سے اور جان بوجھ كر كلام الہى ميں تحريف كرتے تھے۔
6️⃣ علمائے يہود كى طرف سے كلام الہى ميں تحريف، ان ميں فقدان ايمان كى زمين فراہم ہونے كى دليل ہے۔
7️⃣ حقائق كى تحريف كرنے والے علماء سے ايمان كى اميد ركھنا ايک بے مورد اور بے جا اميد ہے۔
8️⃣ زمانہ پيامبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كے علمائے يہود قرآن كريم كے الہى ہونے كى مكمل آگاہى ركھتے تھے۔
9️⃣ ہر معاشرے كے علماء، نابغہ اور اہم شخصيات عوامى رجحانات ميں بہت اہم كردار كے حامل ہوتے ہيں۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .