بدھ 1 مارچ 2023 - 06:00
سورۂ بقرہ:یہودی عوام اپنے علماء کی تحریفات اور بدعتوں کی خریدار تھی

حوزہ؍دین سازی اور بدعتوں سے حاصل ہونے والی درآمد حرام اور عذاب الہٰی کا موجب ہے۔ بدعتیں ایجاد کرکے یا دین سازی کے عمل سے جتنی بھی کمائی حاصل کی جائے اور جس قدر بھی زیادہ ہو انتہائی ناچیز اور بے قیمت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَـٰذَا مِنْ عِندِ اللَّـهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۖ فَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا يَكْسِبُونَ ﴿بقرہ 79﴾

ترجمہ: پس بربادی ہے ان لوگوں کے لئے جو اپنے ہاتھوں سے (جعلی) کتاب لکھتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے (آئی) ہے تاکہ اس کے عوض تھوڑی سی قیمت (دنیوی فائدہ) حاصل کریں پس خرابی ہے ان کے لئے ان کے ہاتھوں کی لکھائی پر اور بربادی ہے۔ ان کے لئے ان کی اس کمائی پر

📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕

1️⃣ مختلف افکار و نظریات کو اللہ کی کتاب اور دینی قوانین کا عنوان دے کر لکھنا جرم، گناہ کبیرہ اور عذاب الہٰی کا باعث ہے.
2️⃣ اپنے ذاتی نظریات اور افکار کو آسمانی کتاب کا عنوان دے کر نشرواشاعت کرنا تحریر کرنے کی نسبت شدید طور پر حرام ہے.
3️⃣ کچھ علمائے یہود عوام کے سامنے اپنی خیال بافیوں اور خرافات کو اللہ تعالٰی کی جانب سے آنے والے حقائق کے طور پر پیش کرتے تھے اور ان کا مقصد دنیاوی متاع کا حصول تھا.
4️⃣ یہودی عوام اپنے علماء کی تحریفات اور بدعتوں کی خریدار تھی.
5️⃣ تحریف کرنے والے اور بدعت ایجاد کرنے والے یہودی علماء اپنے عوام کی گمراہی ہموار کرنے والے تھے.
6️⃣ دین سازی اور بدعتوں سے حاصل ہونے والی درآمد حرام اور عذاب الہٰی کا موجب ہے.
7️⃣ بدعتیں ایجاد کرکے یا دین سازی کے عمل سے جتنی بھی کمائی حاصل کی جائے اور جس قدر بھی زیادہ ہو انتہائی ناچیز اور بے قیمت ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha