۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍ہودی عوام کے دینی افکار کی بنیاد حدسیات اور گمان تھے۔ یہودی عوام کی ناخواندگی اور تورات سے عدم آگاہی ان دلائل میں سے تھے کہ جن کی بناء پر ان سے ایمان کی توقع بے جا تھی.

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَمِنْهُمْ أُمِّيُّونَ لَا يَعْلَمُونَ الْكِتَابَ إِلَّا أَمَانِيَّ وَإِنْ هُمْ إِلَّا يَظُنُّونَ ﴿بقرہ 78﴾

ترجمہ: اور ان (یہود) میں کچھ ایسے ان پڑھ بھی ہیں جو بے بنیاد امیدوں اور جھوٹی آرزوؤں کے سوا کتاب (تورات) کا کچھ بھی علم نہیں رکھتے۔ اور وہ صرف خام خیالیوں میں پڑے رہتے ہیں۔

📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕

1️⃣ یہودی عوام ان پڑھ تھے یعنی نہ پڑھنا جانتے تھے اور نہ ہی انہوں نے لکھنا سیکھا تھا.
2️⃣ یہودی عوام اپنی آسمانی کتاب کے نفس کلام اور مفہوم سے ناآگاہ تھے.
3️⃣ یہودی عوام توہمات اور تورات کی طرف نسبت دئیے گئے امور کو آسمانی کتاب کے طور پر اور احکام الہٰی کی حیثیت سے قبول کر چکے تھے.
4️⃣ یہودی عوام کے دینی افکار کی بنیاد حدسیات اور گمان تھے.
5️⃣ یہودی عوام کی ناخواندگی اور تورات سے عدم آگاہی ان دلائل میں سے تھے کہ جن کی بناء پر ان سے ایمان کی توقع بے جا تھی.
6️⃣ آسمانی کتابوں کے معارف اور نفس کلام باطل و خام خیالات سے خالی ہیں.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .