۲۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۷ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 15, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍اللہ تعالى نے حضرت موسٰى عليہ‌ السلام كى قوم كو قاتل كى پہچان كى خوش خبرى دى اور قاتلوں كى ماہيت كو افشا كرنے كى دھمكى دی۔حضرت موسٰى عليہ‌السلام كى قوم كے بعض افراد قاتل كو جانتے تھے ليكن اس كى ماہيت كو ظاہر كرنے سے انہوں نے پرہيز كيا۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَإِذْ قَتَلْتُمْ نَفْسًا فَادَّارَأْتُمْ فِيهَا ۖ وَاللَّهُ مُخْرِجٌ مَّا كُنتُمْ تَكْتُمُونَ ﴿بقرہ 72﴾

ترجمہ: اور (وہ وقت یاد کرو) جب تم نے ایک شخص کو قتل کر ڈالا تھا۔ اور پھر اس کے بارے میں باہم جھگڑنے لگے (ایک دوسرے پر قتل کا الزام لگانے لگے) اور اللہ اس چیز کو ظاہر کرنے والا تھا جسے تم چھپا رہے تھے۔

📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕

1️⃣ حضرت موسٰى عليہ‌ السلام كى قوم كا ايك فرد قتل ہوگيا تو ہر قبيلہ ايك دوسرے پر الزام دھرنے لگا اس طرح ان ميں اختلاف و نزاع بپا ہوگيا۔
2️⃣ اللہ تعالى نے حضرت موسٰى عليہ‌ السلام كى قوم كو قاتل كى پہچان كى خوش خبرى دى اور قاتلوں كى ماہيت كو افشا كرنے كى دھمكى دی۔
3️⃣ حضرت موسٰى عليہ‌السلام كى قوم كے بعض افراد قاتل كو جانتے تھے ليكن اس كى ماہيت كو ظاہر كرنے سے انہوں نے پرہيز كيا۔
4️⃣ اللہ تعالى انسانوں كے رازوں سے آگاہ ہے اور ان كو ظاہر كرنے پر قدرت و توانائی ركھتاہے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .