۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
نصیر حسینی

حوزہ/اِمام جمعہ شہر یاسوج نے کہا کہ 80 سالہ بزرگ سنی عالم دین کا جرم کیا تھا؟ ان کا شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد و وحدت اور دشمنوں کے دھوکے میں نہ آنے کے سوا کوئی جرم نہیں تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی شہر یاسوج میں نمائندہ ولی فقیہ حجۃ ‌الاسلام والمسلمین سید نصیر حسینی نے ایک اجتماع سے خطاب میں زاہدان میں شہید کئے گئے سنی عالم دین مولوی عبدالواحد ریگی کی مظلومانہ شہادت پر شدید غم و اندوہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ انسانی حقوق کی بات کرنے والے امریکی اور مغربی اس جرم پر کیوں خاموش ہیں، کیونکہ ان جرائم کے تسلسل میں سعودی عرب براہ راست ملوث ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ امریکہ اور اسرائیل نے ایک عورت کی موت پر انسانی حقوق کا اتنا جھوٹا شور مچایا کہ ملک میں ہنگامہ آرائی اور فساد برپا کیا۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فسادیوں کو ان جرائم کے ارتکاب کا معاوضہ ملتا ہے، کہا کہ فسادی سمجھتے ہیں کہ وہ حلال کا پیسہ کھا رہے ہیں، جبکہ ان کے جرائم کا پیسہ عالمی استکبار سے آتا ہے اور وہ ان حرام پیسوں سے اپنی قوم اور عوام سے غداری کر رہے ہیں۔

صوبۂ کہگیلویہ اور بوئیر احمد میں ولی فقیہ کے نمائندے نے کہا کہ فسادی عوام کو امریکہ، اسرائیل اور آل سعود کے ہاتھوں قربان کر رہے ہیں اور عالمی استکباری میڈیا کے پروپگنڈہ میں آ کر احتجاج کر رہے ہیں، لیکن وہ نہیں جانتے کہ ان تمام اقدامات کا انجام شکست، ذلت اور رسوائی کے علاوہ کچھ نہیں ہو گا۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فسادی اور ان کے اتحادی اسلامی جمہوریہ ایران کا تختہ الٹنے کی ناکام کوششیں کر رہے ہیں، کہا کہ کیا وہ آٹھ سالہ جنگ کو بھول گئے ہیں کہ جس میں ملتِ ایران نے پوری دنیا کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا۔

صوبۂ کہگیلویہ اور بوئیر احمد میں ولی فقیہ کے نمائندے نے زاہدان کے خاش شہر کے امام جمعہ مولوی عبدالواحد ریگی کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 80 سالہ بزرگ سنی عالم دین کا کیا جرم تھا؟ ان کا شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد و وحدت اور دشمنوں کے دھوکے میں نہ آنے کے سوا کوئی جرم نہیں تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .