بدھ 12 اگست 2020 - 20:38
نتن یاہو استعفیٰ دو!

حوزه/نو ملین پر مشتمل مقبوضہ اسرائیل میں حالات کچھ زیادہ ہی خراب نظر آرہے ہیں۔ سال رواں ، ماہ فروری کی ۲۱؍ تاریخ کو پہلا مریض سامنے آیا ۔ اس کے بعد حالات بدسے بدتر ہوتےآرہےہیں ۔

تحریر: عظمت علی

حوزہ نیوز ایجنسی | کورونا جب عالم طفلی میں تھا تولوگ مذاق تصور کررہے تھے ۔اب جوانی کی دہلیز پر ہے تواس نے پورے عالم کااستہزا بنا کے رکھا ہے۔آٹھ ماہ سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے اور دنیا کے عظیم تخلیق کار اور سائنس داں اس کے سامنے عاجزی کا اظہار کرتے آرہے ہیں ۔ یہ وبا توسب کے لیے وبال جان بن کر آئی ہے، اس لیے سبھی پریشان ہیں ۔ نو ملین پر مشتمل مقبوضہ اسرائیل میں حالات کچھ زیادہ ہی خراب نظر آرہے ہیں۔ سال رواں ، ماہ فروری کی ۲۱؍ تاریخ کو پہلا مریض سامنے آیا ۔ اس کے بعد حالات بدسے بدتر ہوتےآرہےہیں ۔ وقفہ وقفہ سے حالات پر قابو پانے کے لیے حکومت نے احتیاطی تدایبر بھی اپنائی ۔ سوشل ڈسٹینسنگ اور ماسک وغیرہ جیسی احتیاطی دوا کو لازمی قراردیا۔لاک ڈاؤن بھی لگایا گیالیکن ان سب کے باوجوداب تک وہاں مریضوں کی تعدادمیں روزانہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس وقت(۱۰؍اگست)۸۳۰۰۲ فعال کیسز ،۵۷۵۳۳ صحت یافتہ اور۶۰۰ کی موت ہوچکی ہے۔ روزانہ دوہزار کا اوسط معیاربتایاجارہا ہے۔
نوے لاکھ کی آبادی کے لیے کورونا کا پھیلاؤ بہت زیادہ خطرناک ثابت ہوا ہےجس کے باعث یہ چھوٹا سا ملک غربت کی نچلی سطح پر آپہونچا ہے ۔اس لیے وہاں کے عوام ملکی انتظامیہ سے شدید ناراض ہیں اور احتجاجی صورت میں اپنے غم و غصہ کا اظہار کررہےہیں۔پچھلے چند ہفتوں سے حالات کچھ زیادہ ہی مکدرہوچکے ہیں ۔آٹھ اگست کا ہفتگی احتجاج اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔اس سے قبل ایک اگست کی شب میں بھی احتجا ہوا تھا۔یہ احتجاج چند دنوں کے فاصلہ سے پرامن احتجاج تسلیم کیا جارہاہے ۔ماہ رواں کی آٹھویں تاریخ کو رات دو بجے یروشلم میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف ان کے رہائش گاہ کے سامنے ہزاروں لوگ اکٹھا ہوئے ۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی تعداد پندرہ ہزار کے قریب تھی۔مظاہرین سیاہ اور اسرائیلی پرچم لیے آئے تھے ۔پلے کارڈ پر بنجمن نتن یاہو کے خلاف مذمتی کلمات تحریر کئے تھے۔ ایک پلے کارڈ پر لکھا’کرائم منسٹر‘ اور’نتن یاہو استعفیٰ دو ‘لکھا ہواتھا۔ان کا مطالبہ وزیر اعظم کا استعفیٰ تھا۔ وزیر اعظم کی ناکامی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے نتن یاہوکے کرپشن اور فراڈ کا حوالہ دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک وزیر اعظم کو عدالت سے صفائی نہ مل جائے یہ ملکی نظام سنبھالنے کے لائق نہیں ۔دراصل مسئلہ یہ ہے کہ گذشتہ برس ۲۱؍ نومبر کو صیہونی عدالت نے مالی بدعنوانیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال اور دھوکہ دہی کے الزامات کے تحت ملک کے وزیر اعظم نتن یاہوپر باضابطہ فرد جرم عاید کردیا تھااور ا س وقت کورونا کی وجہ سے ملکی بدعنوانیاں مزید بڑھ گئی ہیں ۔ اس لیے عوام مجبوری ہوئے کہ آوازبلند کی جائے ۔یہ ایک پرامن احتجاج تھا جسے پولیس نےپرتشدد بناکے مظاہرین کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ اس کے علاوہ تل ابیب میں ساحل سمندر پر واقع وزیر اعظم ہاؤس کے باہر بھی لوگوں نے احتجاج کیا۔ ساتھ ہی ملک کے مختلف علاقوں اورچوراہوں پر احتجاجی مظاہرے ہوئے لیکن سب سے بڑی تعداد کا اجتماع یروشلم میں بتایا گیا۔
یہ احتجاجات دراصل دوبات کی جانب واضح اشارہ کررہے ہیں ۔ عوام کی شدید ناراضگی’ نتن یاہو‘ کا بدعنوان اور مجرم ہونا ہے۔ نتن یاہو سب سے زیادہ عرصہ سے ملکی انتظام سنبھالنے والے ورزیر اعظم تسلیم کئے جائے ہیںمگر جب ان کی بدعنوانی ثابت ہوچکی تو ملک کے عوام کا رویہ بد ل گیا اور کورونا کی آمد نےاس نفرت کو مزید تقویت پہونچادی۔چوں کہ کورونا کے سلسلے میں وزیر اعظم کی واضح ناکامی نے ملک کی کمر توڑ دی ہے ۔ اس وقت شرح غربت ۲۰؍ فی صد سے تجاوز کرچکی ہے۔ لوگ اپنے پیٹ بھرنے سے معذور ہورہے ہیں ، اس لیے انہوں نے ملکی نظام میں سدھار لانے کے لیے بنجمن نتن یاہو کے استعفیٰ کی مانگ کی ہے۔
۲۰۱۱ ء کے بعد سے اب تک کایہ سب سے بڑی احتجاج اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ اب ملکی حالت کا شیرازہ بکھر چکا ہے۔ عوام الناس کو اپنی ضروریات فراہم کرنے کا سامان نہیں حاصل ہورہا ہے۔ انہیں ایسے وزیر اعظم کی ضرورت نہیں ہے جو ملک کا مال لوٹ گھسوٹ کھائے اور عوام النا س اپنا پیٹ پالنے سے بھی عاجز رہیں۔ اس لیے جمہوری حکومت میں اپنا اختیار ثابت کرنا بہر حال ضروری ہوچکا تھا۔ ماہرین کی مانیں تو مزید احتجاجات متوقع ہیں۔ اب آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا…؟لیکن وزیر اعظم کے سر پر ایک کالی گھٹا چھائی نظر آرہی ہے۔

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

  • جامع الصفات عالم، علامہ تقی الحیدری طاب ثراہ

    جامع الصفات عالم، علامہ تقی الحیدری طاب ثراہ

    حوزہ/ مولانا کی خطابت کے سلسلہ میں کچھ کہنا آفتاب کو چراغ دکھانا ہے ان کی خطابت فیض آباد کے سامعین کے معیار سماعت کو بلند کردیا ہے جس کی وجہ سے سطحی اور…

  • حضرت میثم تمار

    حضرت میثم تمار

    حوزه/ بی بی ام سلمی نے بیان کیا: ائے میثم! فرزند رسول امام حسین علیہ السلام تمہارا ذکر خیر کرتے ہیں۔ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا: مجھے میثم…

  • مباہلہ اور اسکا پیغام

    مباہلہ اور اسکا پیغام

    حوزه/ مباہلہ کا ایک اہم پیغام یہی ہے کہ زبانی دعوے و لن ترانیوں سے دشمن کو پسپا نہیں کیا جا سکتا ہے بلکہ اپنے کردار کو اتنا وزنی بنانے کی ضرورت ہے کہ دشمن…

  • انگوٹھیوں کا مالک اور آخرالزمان 

    انگوٹھیوں کا مالک اور آخرالزمان 

    حوزہ/کاش ہمارے اسکالرز، مفکرین اور قوم کے درد مند حضرات مغرب کی ثقافتی یلغار پر کچھ توجہ دیں، لیکن ایسا تو تبھی ہو سکتا ہے جب بعض نمایاں اساتید وعمائدین…

  • ضرورت شناخت غدیر

    ضرورت شناخت غدیر

    حوزہ/ غدیر ایک ایسی زنجیر ہے کہ جس میں گیارہ کڑیاں ہیں یعنی گیارہ امام موجود ہیں،یعنی دوسوپچاس سال کا عرصہ پھر اس کے بعد امام زمانہ بھر اس کے بعد نواب…

  • حضرت باب الحوائج امام موسی کاظم علیہ السلام 

    حضرت باب الحوائج امام موسی کاظم علیہ السلام 

    حوزه/جب بھی لوگوں کو آپ کے علم پر حیرت ہوتی تو آپ فرماتے۔ "میں خلق خدا پر اللہ کی حجت ہوں لہذا خلق کی زبان جانتا ہوں۔"

  • رہبر آزادی 

    رہبر آزادی 

    حوزه/ حضرت امام حسین علیہ السلام نے کربلا کے میدان میں اپنی اور اپنے اصحاب و اولاد کی قربانی کے ذریعہ رہتی دنیا کو آزادی کا درس اور شعور و بصیرت عطا فرمایا…

  • ولایت علی ؑ شہ رگ اسلام ہے

    ولایت علی ؑ شہ رگ اسلام ہے

    حوزه/ توحید و رسالت کے بعد اہل تشیع کا سب سے اہم عقیدہ حضرت علی علیہ السلام کی ولایت کا اقرار ہے ۔

  • عید مباہلہ از تبرکات بانیٔ تنظیم مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ 

    عید مباہلہ از تبرکات بانیٔ تنظیم مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ 

    عید مباہلہ کی مناسبت سے بانیٔ تنظیم مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کی خوبصورت تحریر قارئین کی خدمت میں حاضر ہے۔

  • برطانیہ میں نیتن یاہو کے خلاف احتجاج

    برطانیہ میں نیتن یاہو کے خلاف احتجاج

    حوزہ/ لندن میں سیکڑوں یہودیوں نے صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha