حوزہ نیوز ایجنسی کی گارڈین اخبار کے ذریعہ کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق، دنیا بھر کے لوگ امریکہ کو جمہوریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں،رپورٹ کے مطابق یونین برائے ڈیموکریسی کے ذریعہ کم جمہوریت والے 53 ممالک کے 50000 افراد کے درمیان کرائے گئے سروے میں بتایا گیا ہے کہ ان ممالک میں شہری حکومت کی طرف سے کورونا پھیلنے سے روکنے والے طرز عمل سے مطمئن تھےجبکہ"زیادہ جمہوری" ممالک میں حکومت کی طرف سے کورونا پھیلنے سے روکنے کے ردعمل سے شہریوں کا اطمینان 51 فیصد ہے اورایشیائی ممالک میں یہ شرح 76 فیصد ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے سال اسی طرح کے سروے کے مطابق کم جمہوری اور زیادہ جمہوری ممالک میں شہریوں کا اطمینان تقریبا 70 فیصد 70 فیصد برابر تھا، دوسری طرف سروے کے نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ 44٪ شرکاء کا خیال ہے کہ امریکہ ان کے ملک میں جمہوریت کے لئے خطرہ ہے۔
اس دوران واشنگٹن دعوی کرتا ہے کہ وہ دنیا میں جمہوریت کے تحفظ میں سب سے آگے ہے،واضح رہے کہ بیجنگ اور ماسکو کے خلاف مغربی حکومتوں کے وسیع پیمانے پر پروپیگنڈوں اور الزامات کے باوجود یہ تعداد چین کے لئے 38 فیصد اور روس کے لئے 28 فیصد تھی۔
گارڈین نے مزید لکھا کہ عام طور پر عدم مساوات کو عالمی جمہوریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے ، لیکن ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں اس عامل کے علاوہ ، بڑی ٹکنالوجی کمپنیوں کا حد سے زیادہ طاقتور ہونا ایک بڑا چیلنج ہے، اخبار نے مزید کہا کہ پچھلے سال سے دنیا میں جمہوریت کے لئے امریکی خطرہ میں 14٪ اضافہ ہوا ہے جس میں جرمنی میں سب سے زیادہ شرح (20٪) اور چین (16٪) کا اضافہ ہوا ہے۔
سروے میں شامل اکیاسی فیصد نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے ملک میں جمہوریت کے لیے فکر مند ہیں جبکہ صرف نصف یا 53 فیصد (یہاں تک کہ یورپ میں) بھی یقین رکھتے ہیں کہ جمہوریت اپنی جگہ پر ہے، اس کے علاوہ سروے کے نتائج سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ ، دنیا کے مختلف ممالک میں 64 فیصد لوگوں کی رائے میں ، معاشی عدم مساوات جمہوریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔