حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہر شخص کو اپنے ملک اور اسکا شہری ہونے پر فخر ہوتا ہے۔یہی اس ملک کی اصل طاقت ہو تی ہے۔ یہ قدرتی امر ہیکہ انسان جس ملک کی فضا میں سانس لیتا ہے۔ زندگی گزارتا ہے، آرام وآسائش کا لطف لیتا ہے۔اور غم و مصائب برداشت کرتا ہے اس سرزمین سے اپنےرشتہ پر فخر محسوس کرتا ہے۔لیکن یہ بات دور حاضر کے امریکہ پر صادق نہیں آتی ہے۔
ایک دور تھا کہ جب امریکہ کے 70 فیصد بالغ افراد کو اپنے امریکی ہونے پر فخر ہوتا تھا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان افراد کی تعداد میں کمی ہوتی چلی جارہی ہے جنہیں اپنے امریکی ہونے پر فخر ہے۔ اس سلسلے میں امریکہ میں ہر سال ایک سروے ہوتا ہے۔ تازہ سروے کے مطابق 2022 میں صرف 38 فیصد بالغ افراد کو اپنے امریکی ہونے پر فخر ہے۔ گزشتہ برسوں کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ امریکہ کا شہری پونے پر فخر کرنے والوں کی تعداد میں بدریج گراوٹ آئی ہے۔
2003 میں 70 فیصد افراد کو اپنے امریکی ہونے پر فخر محسوس ہوتا تھا۔اس سے پہلے 2001 میں55فیصد بالغوں کو امریکی ہونے پر فخر تھا۔ 2006میں 59 فیصد افراد کو2013میں 57 فیصد کو۔
2015 میں 54فیصد بالغوں کو2017 میں امریکی ہونے پر فخر کرنے والوں کی تعداد51 فیصد رہ گئی۔ 2020میں 42 فیصد سن 2021میں43 فیصد بالغوں کو امریکی ہونے پر فخر تھا لیکن؛
2022 کے آتے آتے یہ حالت ہو گئی ہیکہ محض 38 فیصد بالغ افراد کو اپنے امریکی ہونے پر فخر ہے۔بیشتر امریکی باشندوں کو اپنے امریکی ہونے پر فخر نہیں ہے تو اسکی کچھ بنیادی وجوہات ہونگی۔ یہ تحقیق کا موضوع ہے۔ لیکن یہ امریکہ کے لئے نیک شگون نہیں ہے۔جب ملک کے عوام میں مایوسی ہوتی ہے تب یہ حالت پیدا ہوتی ہے۔