حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندہ کی رپورٹ کے مطابق، داعش کے ہاتھوں افغانستان کے مظلوم شیعوں کے قتل کے ظالمانہ کاروائیوں کے خلاف احتجاج کے طور پر آج صبح مدرسہ فیضیہ میں حوزویان کا اجتماع منعقد ہوا، جس میں آیت اللہ خاتمی، آیت اللہ اعرافی اور آیت اللہ اراکی سمیت اساتیدِ حوزہ، علماء و طلباء کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کے آغاز میں شرکاء نے ان دہشت گردانہ کارروائیوں سے اپنی نفرت کا اظہار کرنے کے لیے اللہ اکبر ، امریکہ عدوّ اللہ ، اسرائیل عدوّ اللہ ، مردہ باد امریکہ ، مردہ باد امریکی داعش ، مردہ باد اسرائیلی داعش سمیت مختلف قسم کے نعرے لگائے۔
اس احتجاجی پروگرام میں خطباء نے مظلوم افغانستانی شیعوں کے نماز جمعہ کے موقع پر دردناک اور مظلومانہ شہادت کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دشمنانِ اسلام کی طرف سے تفرقہ اندازی کی مذموم کوشش قرار دیا۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست جناب آیت اللہ اعرافی نے شرکاء اور مسلمانانِ عالم کی خدمت میں اس دل دہلا دینے والے واقعہ پر انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کی۔
قم کے مدرسہ فیضیہ میں منعقد ہونے والے اس اجتماع میں جو کہ شرکاء سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور لمحہ بہ لمحہ ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا، شرکاء نے ماسک پہن کر، سماجی فاصلے اور حفظانِ صحت کے اصولوں کا خیال رکھتے ہوئے اپنی شرکت کو یقینی بنایا۔
اس احتجاجی اجتماع میں افغانستان کے صوبہ غزنی کے علاقہ جاغوری کے طلاب نے بھی اپنے بیانیہ صادر کر کے اس وحشیانہ قتلِ عام کی پرزور مذمت کی۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے اراکین آیت اللہ سید احمد خاتمی اور آیت اللہ محسن اراکی نے بھی اس پروگرام میں شرکت کی اور افغانستان کے مظلوم شیعوں پر ہونے والے ان وحشیانہ حملوں اور جرائم کو دشمنانِ اسلام کی کاروائیاں قرار دیا۔
آیت اللہ اراکی نے اس احتجاجی جلسہ سے اپنے خطاب کے دوران تکفیریوں کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا: افغانستان کے مظلوم لوگوں کے قتل نے تمام باضمیر افراد کے دلوں اور امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کو غمگین کر دیا ہے۔
مکمل تصاویر: علماء و طلاب حوزہ علمیہ قم کا کی طرف سے افغانستان میں شیعوں کے بہیمانہ قتل پر قم المقدسہ میں احتجاجی مظاہرہ
انہوں نے مزید کہا: آج قم کے طلباء اور علماء نے مدرسہ فیضیہ میں جو کہ "انقلاب اور شیعہ دنیا کا دارالحکومت" ہے، میں جمع ہو کر دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ جان لے کہ ان جرائم سے وہ حسینیت اور انقلاب اسلامی کا راستہ نہیں روک سکتا چونکہ اس راستے کی تعلیم ہمیں امام حسین علیہ السلام نے دی ہے تاکہ ہم اپنے الہی مقصد تک پہنچ سکیں لہذایہ قتل و کشتار ہمیں اس مقاومت کے راستے سے نہیں روک سکتے ہیں۔
آیت اللہ اراکی نے کہا: افغانستان میں ہوئے واقعات سمیت دنیا جہان کے مسلمانوں کی مشکلات اور مسائل میں امریکی ، برطانوی اور صہیونی سازشیں شامل ہیں جو اسلامی مذاہب کو تقسیم کرنے کے درپے ہیں۔