ہفتہ 22 نومبر 2025 - 13:46
جماعتِ اسلامی کا مینار پاکستان پر اجتماع: اسرائیل مغرب کا ناجائز بچہ اور امریکہ انسانیت کا کھلا دشمن ہے، حافظ نعیم

حوزہ/ امیر جماعتِ اسلامی نے مینار پاکستان پر منعقدہ اجتماع سے خطاب میں واضح کیا کہ 27 ویں ترمیم والے سن لیں کہ اللہ کے نزدیک کسی وڈیرے جاگیردار، آرمی چیف یا صدر کو استثنیٰ حاصل نہیں، حکمران سمجھ لیں کہ اگر فلسطین کے مسئلے پر ابراہم ایکارڈ کا حصہ بننے کی کوشش کی گئی تو 25 کروڑ عوام انہیں نشانِ عبرت بنادیں گے، 78 سال قبل لاہور مینار پاکستان میں قرارداد پاکستان کیساتھ ایک اور قرارداد اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی بھی شامل تھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جماعت اسلامی کے تحت مینار پاکستان لاہور میں ملک گیر اجتماع عام ’’بدل دو نظام ‘‘ جاری ہے؛ اجتماع میں ملک کے تمام صوبوں سے بڑی تعداد میں مرد وخواتین و مختلف شعبۂ زندگی سے وابستہ افراد شریک ہیں۔ امیر جماعتِ اسلامی کے خطاب سے قبل اجتماع میں شریک افراد نے کھڑے ہوکر قومی ترانہ پڑھا۔

حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجتماع عام کا سلوگن بدل دو نظام ہے، ہم ایسا نظام چاہتے ہیں کہ جس میں حاکمیت صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی ہی ہونی چاہیے، پاکستان میں موجود دستور قرآن و سنت سے متصادم نہیں ہونا چاہیے، دستور کے مطابق قرآن و سنت کے منافی کسی بھی قسم کی قانون سازی کسی صورت نہیں کی جائے گی۔ 78 سال سے موجود ملک پر قابض انگریزوں کے غلاموں، حکمران ٹولے نے قوم کو ناامیدی اور مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔

اُنہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی قوم کو مایوس نہیں چھوڑ سکتی، ہم نوجوانوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، پورے ملک سے آئے ہوئے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے واضح کیا کہ 27 ویں ترمیم والے سن لیں کہ اللہ کے نزدیک کسی وڈیرے جاگیردار، آرمی چیف یا صدر کو استثنیٰ حاصل نہیں، حکمران سمجھ لیں کہ اگر فلسطین کے مسئلے پر ابراہم ایکارڈ کا حصہ بننے کی کوشش کی گئی تو 25 کروڑ عوام انہیں نشانِ عبرت بنادیں گے، 78 سال قبل لاہور مینار پاکستان میں قرارداد پاکستان کیساتھ ایک اور قرارداد اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی بھی شامل تھی، بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ اسرائیل مغرب کا ناجائز بچہ ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، امریکہ انسانیت کا کھلا دشمن ہے جس نے ہیروشیما ناگاساکی پر بمباری کی، امریکہ خود ریڈ انڈین کو قتل کرکے وجود میں آیا تھا، یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ہر وہ قرارداد جو مظلوم کے حق پہ ہو اس پر ویٹو کردیا جاتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha