۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مراجع عظام کا ردّعمل

حوزہ / شیراز میں حضرت شاہچراغ (ع) کے روضے پر دہشت گردانہ حملے پر رہبر معظم انقلاب اسلامی اور شیعہ مراجع تقلید نے اپنے اپنے تعزیتی پیغامات کے ذریعہ اس ہولناک واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر شیراز میں حضرت شاہچراغ (ع) کے روضے پر دہشت گردانہ حملے پر رہبر معظم انقلاب اسلامی، آیت اللہ مکارم شیرازی، آیت اللہ نوری همدانی، آیت اللہ جعفر سبحانی اور آیت اللہ جوادی آملی نے اپنے اپنے تعزیتی پیغامات کے ذریعہ اس ہولناک واقعہ کی شدید مذمت اور شہداء کے خانوادہ کی خدمت میں تسلیت پیش کی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

حضرت احمد ابن موسی علیہماالسلام کے روضۂ اطہر میں بے رحمانہ جرم نے، جس میں دسیوں بے قصور مرد، عورتیں اور بچے شہید اور زخمی ہوئے، دلوں کو محزون اور سوگوار کر دیا۔ اس اندوہناک جرم کے مرتکب یا مرتکبین یقینی طور پر سزا پائیں گے لیکن عزیزوں کی جدائي کا داغ اور اہلبیت علیہم السلام کے حرم کی اہانت کی تلافی، اس قسم کے جرائم کی جڑوں کی تلاش اور اس سلسلے میں ٹھوس اور عاقلانہ اقدام کے بغیر نہیں ہوگي۔

آگ لگانے والے دشمن کے ہاتھ اور اس کے غدار یا جاہل اور غافل مہروں کے مقابلے میں ہم سب کی کچھ ذمہ داریاں ہیں، سیکورٹی کے محافظین اور عدلیہ سے لے کر نظریاتی اور تبلیغی میدان میں کام کرنے والوں اور عزیز عوام کی فرد فرد کو ان لوگوں کے مقابلے میں متحد ہو جانا چاہیے جو لوگوں کی جان، ان کی سلامتی اور ان کے مقدسات کی پروا نہیں کرتے اور ان کی بے حرمتی کرتے ہیں۔ ان شاء اللہ عزیز عوام اور ذمہ دار ادارے یقینی طور پر دشمن کی شیطانی سازش پر غالب آئيں گے۔

میں اس سانحے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ، شیراز کے عوام اور پوری ایرانی قوم کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں اور خداوند عالم سے زخمیوں کی شفایابی کے لیے دعاگو ہوں۔

سید علی خامنہ ای

27 اکتوبر 2022

آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی کے تعزیتی پیغام کا متن:

بسم الله الرحمن الرحیم

إنا لله و إنا إلیه راجعون

حضرت احمد بن موسی علیہما السلام کے حرم میں دہشت گردی کے واقعہ میں تقریبا 40 زائرین کی شہادت اور زخمی ہونے کی افسوسناک اور المناک خبر سنی۔

جرائم پیشہ تکفیریوں نے بے گناہ مرد و خواتین اور بچوں کو اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا اور خداوند تعالیٰ کی عبادت گاہ میں انہیں اپنے خون میں نہلا دیا۔

ان دنوں وطن عزیز میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کیا جا رہا ہے اور وطن، ملت ایران اور انقلاب کے دشمنوں کو فرصت ملی ہے کہ وہ اس قسم کے واقعات کے ذریعہ وحشیانہ جرائم کو عملی جامہ پہنائیں۔

انہوں نے کہا: تکفیری گروہوں کہ جن کا نہ اسلام سے کوئی تعلق ہے اور نہ انسانیت سے، وہ عورتوں اور بچوں کو قتل کر کے ان وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس سرزمین کے لوگ اور بالخصوص صوبہ فارس کے لوگ جوانمرد، دیندار اور اہل بیت علیہم السلام کے محبّ ہیں۔ وہ دشمن کی سازشوں سے بخوبی آگاہ ہیں اور اپنے دین اور وطن کے دفاع کے لیے ہر وقت آمادہ اور تیار ہیں۔

آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا: نہتے اور بے گناہ شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے دہشتگرد اور جرائم پیشہ افراد عنقریب اپنے وحشیانہ اقدامات کی سزا پائیں گے۔

میں غمگین دل کے ساتھ اس المناک مصیبت پر امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ شریف، آستانہ شاہچراغ، اہلیانِ صوبہ فارس اور خطے شیراز کے لوگوں اور شہداء کے خاندانوں کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہوں اور شہداءِ اعلی مقام کے لئے بلندیٔ درجات، پسماندگان کے لیے صبر و شکیبائی اور زخمیوں کی جلد شفا یابی کے لئے بارگاہ خداوندی میں دعا گو ہوں۔

قم، ناصر مکارم شیرازی

27 اکتوبر 2022ء

آیت اللہ نوری ہمدانی کا تعزیتی پیغام:

بسم الله الرحمن الرحیم

انا لله وانا الیه راجعون

حرمِ مطہر حضرت احمد بن موسیٰ شاہچراغ علیہ السلام میں دہشت گردی کے واقعہ اور اس میں زائرین کی شہادت کی خبر سن کر انتہائی افسوس ہوا۔

بلاشبہ یہ کارروائی بعض استکباری ممالک بشمول امریکہ و اسرائیل اور ان کے چیلوں کی مالی حمایت اور خفیہ اطلاعات کو بروئے کار لاتے ہوئے انجام دی گئی ہے۔

میں اس ہولناک واقعہ اور جرم کی مذمت کرتے ہوئے ایران کی عزیز عوام بالخصوص فارس کے متدین عوام اور اس دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور اپنے معزز حکام سے تقاضا کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے کی انتہائی سنجیدگی سے تفتیش کریں اور ان تمام لوگوں کے خلاف کارروائی کریں جو عوام کی سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور عدم تحفظ کا باعث بنتے ہیں۔ (ان شاء اللہ) ایران کی شجاع اور بہادر عوام کی مدد سے دشمنوں کے ظلم اور ان جیسے مسائل سے ان کے سوء استفادہ کرنے کا مقابلہ کیا جائے گا۔

آج تمام منتظمین و حکام کا اولین فریضہ عوام کی خدمت کرنا، ان کے مسائل کا حل تلاش کرنا اور اسلامی جمہوریہ کے مقدس نظام کا تحفظ کرنا ہے۔

وَسَیَعْلَمُ الَّذِینَ ظَلَمُوا أَیَّ مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ۔

27 اکتوبر 2022ء

حسین نوری ہمدانی

حضرت آیت اللہ جعفر سبحانی کے تعزیتی پیغام کا متن:

حضرت آیت اللہ جعفر سبحانی نے اپنے تعزیتی پیغام میں حضرت شاہ چراغ (ع) کے مزار میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کو انتہائی گھناؤنا اور غیر انسانی واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا:

بسم الله الرحمن الرحیم

إنا لله و إنا الیه راجعون

حضرت احمد بن موسی الکاظم شاہ چراغ (ع) کے مزار مقدس میں جمعرات کی شب پیش آنے والے اس گھناؤنے اور غیر انسانی واقعہ نے جمہوری اسلامی ایران کو غم و اندوہ میں ڈبو دیا، خدا سے بے خبر اور انسانیت سے دور یہ ظالم لوگ مقدس مقام میں خداوند متعال کے ساتھ راز و نیاز میں مصروف مرد و خواتین اور بچوں پر آتشیں اسلحے کے ساتھ حملہ آور ہوئے اور انہیں شہید کر دیا اور اس طرح انہوں نے اپنے شیطانی ضمیر اور اس خونی واقعے کے بانیوں اور منصوبہ سازوں کو خوش کیا۔

یہ واقعہ پچھلے مہینے کے ان غفلت زدہ احتجاج کرنے والوں کی بیداری کے لئے ایک کال کے طور پر بھی ہو سکتا ہے، جن کی بچگانہ اور بے حساب و کتاب مذموم حرکتوں کا نتیجہ اس نوعیت کے واقعات کی صورت میں سامنے آتا ہے۔

میں شیراز کے معززین اور دیگر سوگوار ہم وطنوں اور شہداء کے اہل خانہ کی خدمت میں دل کی گہرائیوں سے تعزیت پیش کرتا ہوں اور ان سب کے لیے اللہ تعالیٰ سے صبر اور اجر عظیم اور شہداء کی روح کی بلندیٔ درجات کے لیے دعاگو ہوں۔

آیت اللہ جوادی آملی کا شیراز میں دہشت گردانہ حملے پر تعزیتی پیغام:

بسم الله الرحمن الرحیم

اہل بیت علیہم السلام کا حرم بھی خانہ کعبہ کی طرح تکفیری ابرہہ سے محفوظ رہے گا۔ حضرت احمد بن موسیٰ علیہ السلام کے مزار کے شہداء بھی دیگر اسلامی شہداء کی طرح طحہٰ اور یاسین کے خاندان (ائمہ اہلبیت علیہم السلام) کے ساتھ محشور ہوں گے۔ اس سنگین حادثے میں زخمی ہونے والے افراد دار الشفاءِ ولایت سے شفا حاصل کریں گے۔ جمہوری اسلامی ایران کی استقامت بالخصوص شیراز کے غیور مرد و خواتین نے ایران کے استحکام اور ارضی سالمیت میں قابل ستائش کردار ادا کیا ہے اور کر رہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .